
مصنوعی ذہانت کا انضمام پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں انقلاب لا سکتا ہے. ویلتھ پاک
کان کنی کی فرسودہ تکنیک اور آلات، حفاظت کے ناقص معیارات اور جدید ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غیر تربیت یافتہ افرادی قوت کان کنی کے شعبے کی ترقی میں رکاوٹ ہیں.ماہرین
میاں محمد ندیم
منگل 13 مئی 2025
14:45

(جاری ہے)
ماہر ارضیات نے کہا کہ مصنوعی ذہانت آٹومیشن اور ڈیٹا اینالیٹکس کے انضمام سے کان کنی کے شعبے کی پیداواری صلاحیت میں بہتری آئے گی مصنوعی ذہانت پر مبنی کان کنی کے حل کام کی جگہ کے خطرات اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں بھی مدد کریں گے اگرچہ پر مبنی کان کنی کی وسیع صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان میں، اس شعبے میں مہارت کا ایک بڑا فرق ہے بہت کم کان کنی کے پیشہ ور افراد کو مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی کے استعمال میں تربیت دی جاتی ہے، جب کہ اس کے استعمال سے آگاہ افرادی قوت کی تعداد میں کوئی کمی نہیں. انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی سمارٹ کان کنی صرف سینسر یا خودکار مشینوں کی تنصیب نہیں ہے، بلکہ اس کا تعلق انسانی سرمائے سے ہے جو مذکورہ نظام کی تشریح اور چلانے کے قابل ہے لہذا کان کنی کے شعبے کو واقعی موثر بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی پروگراموں کو بڑھانا بہت ضروری ہے . انہوں نے کہاکہ اے آئی پر مبنی سمارٹ سلوشنز میں ریئل ٹائم ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ، مشین لرننگ کے ذریعے جیولوجیکل ماڈلنگ، آلات کی تشخیص، پیشن گوئی کی دیکھ بھال، سمارٹ ہولیج، خود مختار ڈرلنگ، اور سینسرز یا ڈرونز کے ذریعے ماحولیاتی نگرانی شامل ہیں ورک فورس ان تمام چیزوں کو استعمال کرنے کی کلید ہے، لہذا صنعتی تربیت میں جدید مداخلت کی ضرورت ہے پاکستان میں جوجھتے ہوئے معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے، معدنی دولت کا استحصال ضروری ہے مصنوعی ذہانت پر مبنی سمارٹ میکانائزڈ کان کنی ملک میں بے پناہ دولت کے بہا کی صلاحیت کو کھول سکتی ہے موجودہ کان کنی اور ارضیات کی تربیت اور ڈگری پروگراموں میں، مصنوعی ذہانت ماڈیولز کا انضمام بہت اہم ہے. انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مصنوعی ذہانت پر مبنی کان کنی، معدنیات نکالنے اور قیمت میں اضافے پر غور کرنا چاہیے حکومت کو مصنوعی ذہانت پر مبنی کان کنی میں دوست ممالک کے ماہر بالخصوص چین سے بھی تعاون حاصل کرنا چاہیے ویلتھ پاک کے ساتھ سمارٹ کان کنی کے نظام کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی تربیت کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کان کن کے ماہر عمران بابر نے کہاکہ مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید ٹیکنالوجی کان کنی کے شعبے کو زیادہ پیداواری بنانے کے لیے بہت اہم ہے. انہوں نے کہاکہ کان کنی کے آلات کی ناکامی کے امکانات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت پیشن گوئی کے ساتھ سازوسامان کی خرابی کو کم کرنے، مینینگ کو ختم کرنے میں بھی مددگار ہے انہوں نے کہا کہ کان کنی کی افرادی قوت کو مصنوعی ذہانت پر مبنی آلات کے استعمال میں تربیت دینا اور اس شعبے میں تکنیکی خصوصیات کو پورا کرنا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف کان کنی کی مصنوعات کی پیداواری صلاحیت اور معیار میں بہتری آئے گی بلکہ آپریشن کا وقت بھی کم ہو جائے گا.

مزید اہم خبریں
-
مالی بحران: گوتیرش کی امن کاری کے لیے مزید وسائل فراہم کرنے کی درخواست
-
عمران خان کا اللہ پر غیر متزلزل ایمان ہے
-
جنگ میں چین دوستی نے بہت اچھا منظر پیش کیا، مغرب کو پتا چل گیا کہ پاکستان تنہا اورکمزور ملک نہیں
-
پاکستان کی طرف سے مودی کی دھمکی کے خلاف انتباہ
-
شیخ حسینہ کی سیاسی جماعت آئندہ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتی، الیکشن کمیشن
-
ہمارے والد کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن وہ ڈیل نہیں کریں گے
-
امدادی بندش: غزہ میں غذائی قلت کے باعث 57 بچے ہلاک
-
کاروباری ہفتے کے دوسرے روز سونے کی قیمت میں 3 ہزار700 روپے کا اضافہ ہوگیا
-
جعلی خبروں کے سیلاب میں صحافتی اخلاقیات کا جنازہ
-
مشرقی سرحد کی طرح مغربی سرحد پر بھی بھارت کی ’’ بی ٹیم ‘‘ دہشتگردوں کو شکست دیں گے
-
پاکستان اور بھارت کے درمیان ’غلط معلومات کی جنگ‘ بدستور جاری
-
پنجاب کے اسکولوں کیلئے موسم گرما کی تعطیلات کا شیڈول جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.