
5,402 پاکستانی بھکاریوں کو مختلف ممالک سے ملک بدر کیا گیا ، وزارت داخلہ نے اعداد و شمارقومی اسمبلی میں بتا دئیے
ملک بدر کئے گئے بھکاریوں کی سب سے زیادہ تعداد سعودی عرب سے سامنے آئی جہاں سے 5 ہزار33 پاکستانی بھکاریوں کو واپس بھیجا گیا، عراق، ملائشیا ، یو اے ای، قطر اور عمان سے بھی بھکاری پاکستان واپس بھیجے گئے، وزارت داخلہ کی رپورٹ
فیصل علوی
بدھ 14 مئی 2025
16:15

(جاری ہے)
اسی طرح سال 2025 کے اب تک کے عرصے میں 552 پاکستانی بھکاری ملک بدر کئے جا چکے ہیں۔
سعودی عرب سے 535،یو اے ای سے 9 اورعراق سے 5لوگوں کو ملک بدر کیا گیا۔ 2025 کے ابتدائی مہینوں میں بھی ملک بدر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔وزارت داخلہ نے استدعا کی کہ متعلقہ سفارت خانے اور قونصل خانے اس معاملے میں عوامی آگاہی مہم تیز کریں تاکہ پاکستانی شہری بھکاریوں کے بہیمانہ استحصال اور غیر قانونی کام کے خطرات سے آگاہ ہوں اور مناسب حفاظتی اقدامات اختیار کریں۔وزارت داخلہ کاکہنا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اور ان کی سرگرمیوں پر موثر نگرانی کی اشد ضرورت ہے۔وزارت داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں قطر اور عمان جیسے خلیجی ممالک کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ تاہم وہاں سے ملک بدر کئے گئے افراد کی تعداد کی الگ تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔اراکین اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ مل کر ایسے پاکستانیوں کو بیرون ملک بھکاریوں کی شکل میں بھیجنے والے مافیا کے خلاف سخت کارروائی کریں اور واپس آنے والوں کو معاشرتی رہنمائی اور روزگار کے موقع فراہم کرنے کیلئے معاون پروگرام تشکیل دیا جائے۔یاد رہے کہ چند ماہ قبل بیرون ملک جا کر بھیک مانگنے کے واقعات کے معاملے پر سینیٹ میں بھکاریوں کی روک تھام سے متعلق ترمیمی بل پیش کیا گیا تھا۔وزارت داخلہ کی جانب سے انسداد انسانی سمگلنگ سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا گیا تھا جس میں منظم بھیک مانگنے کی تعریف بیان کی گئی تھی۔ترمیمی بل میں کہا گیاتھا کہ منظم بھیک مانگنے اس کیلئے بھرتی کرنے، پناہ دینے یا منتقلی پر 7 سال تک قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔بل کے متن کے مطابق منظم بھیک مانگنے کی تعریف بیان کی گئی تھی۔ منظم بھیک مانگنے کا مطلب فراڈ قرار دیا گیا تھا جس میں زور زبردستی سے بھیک منگوانا یا خیرات لینا نیز منظم بھیک مانگنے سے مراد دھوکہ دہی، زبردستی، ورغلا کر یا لالچ دے کر خیرات لینا شامل ہو گا۔وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کئے گئے ترمیمی بل میں کہا گیا تھا کہ گاڑیوں کی کھڑکیوں پر دستک دینا، زبردستی گاڑیوں کے شیشے صاف کرنا بھی منظم بھیک مانگنا تھا۔ روزگار کے بغیر گھومتے رہنا اور تاثر دینا کہ گزارا بھیک پر ہے یہ بھی منظم بھیک مانگنا تھا۔ منظم بھیک مانگنے سے مراد کسی نجی احاطے میں داخل ہو کر بھیک مانگنا اور خیرات لینا تھا۔ترمیمی بل کے مطابق منظم بھیک مانگنے کا مطلب فراڈ، زور زبردستی سے بھیک منگوانے یا خیرات لینا ہے اس کے علاوہ دھوکہ دہی، زبردستی، ورغلا کر یا لالچ دےکر خیرات لینا بھی بھیک کے زمرے میں آتا تھا۔مزید اہم خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں انسانی حقوق اہم، وولکر ترک
-
سوڈان خانہ جنگی: ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے والوں کو فاقہ کشی کا سامنا
-
تنہائی دنیا میں ہر گھنٹے 100 افراد کی موت کا سبب، عالمی ادارہ صحت
-
حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا
-
عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل
-
ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے
-
بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے
-
ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
-
اگراندرونی مسائل حل ہو جائیں تو پاکستان نمایاں طور پر ترقی کر سکتا ہے
-
ایران سے افغان مہاجرین کی وسیع بے دخلی پر ادارہ مہاجرت کو تشویش
-
کے پی بجٹ کی منظوری پر پارٹی میں اختلافات ہیں ان کو ختم کریں گے
-
ملک میں شیطانیت کا مرکز جاتی امراء ہے جس کے شیاطین سر سے لیکر پاؤں تک اس لوٹ مار میں ڈوبے ہوئے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.