Live Updates

سابق سربراہ شن بیت کا غزہ جنگ فوری بند کرنے کا مطالبہ

غزہ کی جنگ اب اسرائیل کے قومی مقاصد کے لیے مزید فائدہ مند نہیں، آمی ایالون

ہفتہ 17 مئی 2025 11:37

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2025ء)اسرائیل کی شن بیت سکیورٹی سروس کے سابق سربراہ اور اسرائیلی بحریہ کے کمانڈر ان چیف نے غزہ تنازعہ فورا ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے تمام فوجی اہداف حاصل کر لیے ہیں اور یہ کہ جنگ جاری رکھنے سے قیدیوں کی جانوں کو مزید خطرہ ہے اور ملک کے تزویراتی سٹریٹجک مفادات کو نقصان پہنچتا ہے۔

غیرملکی ٹی وی سے بات چیت میں آمی ایالون نے مارچ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک کھلے خط کے پسِ پردہ اسباب کے بارے میں بتایا اور یہ اعلان کیا کہ غزہ جنگ اب اسرائیل کے قومی مقاصد کے لیے مزید فائدہ مند نہیں۔انہوں نے کہا، فوری وجہ قیدی تھے۔ ہمارے قیدی بدستور سرنگوں میں کہیں نہ کہیں موجود ہیں۔ اور وہ ہر روز مر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم سمجھتے ہیں کہ ہم ایک دوسرے پر اعتبار کرتے ہیں۔

اس لیے ہم فتح کے جوہر کو اس وقت تک بیان نہیں کر سکتے جب تک کہ ہم انہیں واپس نہ لے آئیں۔اگرچہ ایالون نے کہا کہ حماس کے سات اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد تنازعہ ایک منصفانہ جنگ کے طور پر شروع ہوا - ہم نے حماس کے استعمال کردہ خوف اور تشدد کے خلاف کام کیا - لیکن شروع سے ہی واضح سیاسی مقاصد کی وضاحت کرنے میں ناکام رہنے پر انہوں نے اسرائیلی قیادت پر تنقید کی۔

ایالون نے کہا، چھے سے آٹھ ماہ کے درمیان جس طرح سے ہم میدانِ جنگ کو سمجھتے ہیں، ہم نے تمام فوجی اہداف حاصل کر لیے۔ اس جنگ کا مسئلہ یہ ہے کہ شروع سے ہی ہمارے سیاسی رہنماں نے اس کا کوئی سیاسی مقصد متعین نہیں کیا۔تقریبا 40 سال کے تجربے کے بعد اور آج تک میں جنگ کے تصور کا مطالعہ کر رہا ہوں، میں بخوبی جانتا ہوں کہ اس جنگ کا کیا بنتا ہے جو ہم بغیر کسی سیاسی مقصد کے شروع کرتے ہیں۔ جنگ ایک بہتر حقیقت کے حصول کا اختتام بن جاتی ہے نہ کہ ذریعہ۔انہوں نے مزید کہا، ہم کئی جگہوں پر چوتھی بار فتح حاصل کر رہے ہیں۔ ہم تباہ کر رہے ہیں، بے گناہ لوگوں کو مار رہے ہیں۔ حکومت کی آئندہ مقاصد کی تعریف کرنے میں ناکامی کا مطلب ہے کہ ہمیں اس جنگ کو روکنا ہو گا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات