Live Updates

بھارت میں مسلمان پروفیسر اور یوٹیوبر پر جاسوسی کے الزامات جھوٹ قرار

پیر 19 مئی 2025 20:54

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2025ء) بھارت میں مختلف ریاستوں سے متعدد افراد کوجاسوسی کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے جو جھوٹے نکلے ہیں،ان گرفتاریوں میںایک معروف یوٹیوبر، ایک یونیورسٹی پروفیسر، اور کئی عام شہری شامل ہیں۔ان پر الزام ہے کہ یا تو ان کے پاکستان سے مبینہ روابط ہیں یا انہوں نے بھارت-پاکستان حالیہ کشیدگی کے دوران بھارتی فوجی کارروائیوں پر تنقیدی ریمارکس دیئے۔

یہ گرفتاریاں بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے کے بعد سامنے آئیں، جس کے ردعمل میں بھارت نے پاکستان پر فضائی حملے کیے تھے، جبکہ پاکستان نے پانچ بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان تناؤ امریکی مداخلت پر 10 مئی کو جنگ بندی پر ختم ہوا۔

(جاری ہے)

علی خان محمودآباد، جو ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی میں سیاسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں، کو نئی دہلی میں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا۔

ان پر بھارتی فوج کے ‘‘آپریشن سندور’’ پر تنقیدی پوسٹ لکھنے کا الزام ہے۔انہوں نے ایک پوسٹ میں کالم نویسوں کی منافقت کو نشانہ بنایا جو مسلمان خاتون فوجی افسر کرنل صوفیہ قریشی کی تعریف تو کرتے ہیں، لیکن بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش رہتے ہیں۔بی جے پی کی یوتھ ونگ کے ایک رہنما نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی جس پر انہیں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے اور غداری جیسے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا۔

33 سالہ جیوتی ملہوترا، جو ‘ٹریول وِد جو’ کے نام سے یوٹیوب چینل چلاتی ہیں، کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انہوں نے پاکستانی ایجنٹوں کو حساس معلومات فراہم کیں، جبکہ ان کے والد نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔جیوتی نے حال ہی میں پاکستان کے مذہبی مقامات جیسے گوردوارہ دربار صاحب اور گوردوارہ پنجہ صاحب کی ویڈیوز اپنے چینل پر شیئر کی تھیں، جس پر بھارتی صارفین نے ان پر سنگین الزامات عائد کیے۔

پنجاب، ہریانہ، آسام، راجستھان اور تلنگانہ میں پولیس نے درجنوں افراد کو پاکستانی ایجنٹس سے روابط اور جعلی سم کارڈز کے ذریعے معلومات دینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ان میں سیکیورٹی گارڈز، یونیورسٹی طلبہ اور عام شہری شامل ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات