Live Updates

مہنگائی کی شرح 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئی ،حکومت معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے بہت کام کررہی ہے، گورنر سٹیٹ بینک

اپریل میں مہنگائی کی شرح 0.3 فیصد رہی،ترسیلات زر میں ریکاررڈ اضافے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آرہی ہے، ہمارا پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگیا ہے جو شرح سود میں نصف کمی کو ظاہر کرتا ہے،جمیل احمد کا تقریب سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 20 مئی 2025 17:45

مہنگائی کی شرح 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئی ،حکومت معیشت کو مستحکم ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 مئی 2025)گورنر سٹیٹ بینک پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے،حکومت کی جانب سے معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے بہت کام کیا جارہا ہے، ادائیگیاں ڈیجیٹل ہو رہی ہیں، اپریل میں مہنگائی کی شرح 0.3 فیصد رہی،ترسیلات زر میں ریکاررڈ اضافے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آرہی ہے، کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا ہے ہمارا پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگیا ہے جو شرح سود میں نصف کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

ملک میں اسلامی بینکاری کے فروغ کیلئے کی جانے والی کاوشیں قابل تحسین ہیں اور اسلامک بینکنگ کانفرنس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔رواں مالی سال ملک میں کاروبار میں بھی دوبارہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے ہمارا کرنٹ اکاونٹ بیلنس بھی سرپلس رہا ہے۔

(جاری ہے)

مہنگائی میں اضافے سمیت تجارتی خسارے کا سامنا تھا۔ مارچ میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 0.7 فیصد پر آگئی تھی انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو استحکام دینے میں آئی ٹی کا بڑا کردار ہے۔

آئی ٹی سیکٹر سے رقوم کی ادائیگیوں میں توازن بہتر ہوا ہے۔ تین سال قبل معیشت کو بڑے چیلنجز تھے۔ مہنگائی اور بیرونی کھاتے بڑے مسائل تھے۔ قرض 2 ارب ڈالر کم کیا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر بڑھائے ہیں۔ترسیلات زر میں 8 ارب ڈالر کا اضافہ کیا ہے۔ سٹیرنگ کمیٹی کے 450 اجلاس ہوئے ہیں۔ گورنر سٹیٹ بینک کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ روایتی بینکاری سے اسلامی بینکاری کی جانب منتقلی ایک اہم پیشرفت ہے جو معیشت کو مستحکم بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

روایتی بینکوں کو اسلامی بینکاری پر منتقلی کا منصوبہ دے دیا ہے۔ اسلامی بینکاری کیلئے افرادی قوت کی تربیت کی جا رہی ہے۔ اسلامک بینکاری کا قانونی فریم ورک مہیا کر دیا ہے۔گورنر سٹیٹ بینک نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی بینکاری کے نظام کو مزید وسعت دے کر معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کیا جا سکے گا۔2022 ملک میں اسلامی بینکنگ برانچز کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

ہم نے اسلامک بینکنگ کی ٹرانسفارمیشن کیلئے بہت کام کیا۔معاشی صورتحال میں امپورٹ ایکسپورٹ سے متعلق پالیسیز نے بھی کردار ادا کیا۔ان کا کہنا ہے کہ میں پاکستان پر غیر ملکی قرضہ 100 ارب ڈالر تھا، مگر گزشتہ تین سالوں کے دوران بڑی حد تک قرضہ اتارا گیا ہے۔ ہم اپنے قرضوں کی اقساط بروقت ادا کررہے ہیں۔ مہنگائی اوربیرونی ادائیگیوں کے بڑے مسائل اب حل ہوں گے۔

حکومت نے خوراک اور انرجی ریفارمز کے ذریعے معیشت کو سنبھالا ہم نے معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے بہت کام کیاہے۔زرمبادلہ کے استحکام سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانی ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔مارچ 2025 تک اسلامی بینکوں کے مجموعی اثاثے 11,300 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں اسلامی بینکوں کے ڈپازٹس 8,400 ارب روپے سے زائد ہو چکے ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات