گیس کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ ہونے کا امکان

حکومت عوام کو مہنگائی کا نیا تحفہ دینے کیلئے تیار، اوگرا نے سوئی ناردرن کے گیس صارفین کیلئے گیس مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

muhammad ali محمد علی منگل 20 مئی 2025 22:50

گیس کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ ہونے کا امکان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی2025ء) گیس کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ ہونے کا امکان ، حکومت عوام کو مہنگائی کا نیا تحفہ دینے کیلئے تیار، اوگرا نے سوئی ناردرن کے گیس صارفین کیلئے گیس مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل)اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی)کے گیس نرخوں میں ردوبدل کی منظوری دے دی۔

اوگرا کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی حکومت کو حتمی منظوری کیلئے ارسال کر دیا ہے جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ سوئی سدرن کیلئے گیس کی قیمت میں فی ایم ایم بی ٹی یو 103روپے 95پیسے کی کمی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سوئی ناردرن کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو 116روپے 90پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

سوئی ناردرن کے نرخوں میں اضافے کی وجہ ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس کی درآمد میں اضافہ بتایا گیا ہے۔

یہ سفارشات دونوں کمپنیوں کے مالی سال2024-25کے مالیاتی شارٹ فال کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران عوام کیلئے گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز پر بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا پلان تیار تیار کرلیا ، جس کے تحت یکم جولائی 2025 سے بجلی ٹیرف کی سالانہ ری بیسنگ کی جائے گی، گیس ٹیرف میں یکم جولائی 2025اور 15فروری 2026کو ایڈجسٹمنٹ ہوگی جس کیلئے حکومت نے نئے بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں کرا دی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال 2025-26کے بجٹ میں عوام کو اضافی مالی بوجھ اٹھانے کیلئے تیار رہنا ہوگا کیونکہ پیٹرول اور ڈیزل پر 5روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور صوبے بجلی اور گیس پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے۔ذرائع کے مطابق گردشی قرض کی ادائیگی کے لیے بینکوں سے 1252ارب روپے قرض لیا جائے گا اور یہ رقم اگلے 6سال میں بجلی صارفین سے وصول کی جائے گی اور بجلی کے بلوں میں 10فیصد ڈیبٹ سروس سرچارج شامل کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو ڈیبٹ سروس چارج میں اضافے کا اختیار ہوگا اور نئے بجٹ میں بجلی سبسڈی میں کمی کی جائے گی کیونکہ گردشی قرضے کو 2031تک صفر پر لانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔ذرائع نے کہا کہ نیپرا سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا اجرا جاری رکھے گا، فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کا بروقت اطلاق یقینی بنایا جائے گا اور بیس ٹیرف اور ریونیو میں پایا جانے والا خلا ختم کرنے کی کوشش ہوگی اور صرف ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان جولائی میں کابینہ سے منظور ہوگا جبکہ پہلی ششماہی میں توانائی سیکٹر کو 450ارب کا فائدہ ہوا اور جنوری 2025تک بجلی گردشی قرضہ 2444ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ جون 2024تک گیس گردشی قرضہ 2294ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق گردشی قرضوں پر قابو پانے کیلئے اصلاحات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آئی پی پیز سے مذاکرات کے ذریعے جون تک 348ارب کی ادائیگی ہوگی اور کاسٹ ریکوری بہتر بنا کر توانائی کی قیمت کم کی جائے گی۔