
غزہ: امداد کی ترسیل لوگوں کی ضرورت کے مقابلے میں ناکافی
یو این
بدھ 21 مئی 2025
04:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 21 مئی 2025ء) تین ماہ کے بعد بالآخر غزہ میں انسانی امداد پہنچنا شروع ہو گئی ہے لیکن اس کی مقدار جنگ سے تباہ حال 20 لاکھ سے زیادہ آبادی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے انتہائی ناکافی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ شہریوں تک تیزرفتار اور براہ راست امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔ اس وقت اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اسرائیل کے ساتھ کیریم شالوم کے سرحدی راستے سے غزہ میں آٹا، ادویات اور غذائیت کا سامان اور دیگر چیزیں لا رہے ہیں۔
نیویارک میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز بچوں کا فارمولا دودھ اور انہیں غذائیت کی فراہمی کے لیے درکار اشیا علاقے میں لائی گئی تھیں۔
(جاری ہے)
طویل وقت تک امداد بند رہنے سے غزہ کی پوری آبادی قحط کےدھانے پر ہے جبکہ اس پر فضا سے بمباری بھی جاری ہے اور اسرائیل کی فوج کے احکامات پر آبادی کا بڑا حصہ متواتر نقل مکانی پر مجبور ہے۔
پیچیدہ امدادی کارروائی
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ روز کیریم شالوم کی سرحد پر امدادی سامان کے 9 ٹرکوں کو غزہ میں بھیجنے کے لیے کلیئر کیا تھا لیکن ان میں سے پانچ کو ہی روانگی کی اجازت مل سکی۔
سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حکام کیریم شالوم کی فلسطینی سمت میں سامان کو ٹرکوں سے اتارتے ہیں۔ اس کے بعد غزہ کے اندر امدادی ٹیموں کو رسائی ملنے کے بعد اس سامان کو دوبارہ ٹرکوں پر لادا جاتا ہے۔ اس کے بعد ہی اس سامان کو غزہ میں ضرورت مند لوگوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ منگل کو اقوام متحدہ کی ٹیم کو امداد اٹھانے کی اجازت ملنے کے لیے ایک پناہ گاہ کے قریب کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔
اس طرح اگرچہ غزہ میں مزید امدادی سامان آ چکا ہے لیکن اسے امدادی اداروں کے گوداموں اور تقسیم کے مراکز پر نہیں پہنچایا جا سکا۔ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کو اسرائیل کی جانب سے تقریباً مزید 100 ٹرک غزہ میں لانے کی اجازت مل گئی ہے لیکن امداد کی یہ مقدار بھی انتہائی ناکافی ہے۔
مایوسی اور لوٹ مار
'اوچا' کے ترجمان جینز لائرکے نے کہا ہے کہ امداد کی قلت کے باعث غزہ میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔
ان حالات میں امدادی سامان کی لوٹ مار کا خطرہ ہے۔ لوٹی جانے والی چیزیں بعدازاں بھاری قیمت پر بیچ دی جاتی ہیں۔ اگر بڑے پیمانے پر امداد مہیا کی جائے تو یہ سلسلہ بند ہو جائے گا۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کی ترجمان لوسی ویٹریج نے کہا ہے کہ امدادی سامان کے پانچ ٹرک کافی نہیں۔ اردن کے دارالحکومت عمان میں ایک امدادی گودام سے جنیوا میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کے اردگرد امداد کے ڈھیر لگے ہیں جو ایک ماہ کے لیے دو لاکھ لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔
اس امداد کو غزہ میں ہونا چاہیے جہاں گودام خالی پڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بہت کچھ کر سکتا ہے اور اس نے کر دکھایا ہے۔ جنگ بندی ہوئی، بمباری تھم گئی اور انسانی امداد غزہ میں پہنچی۔ ادارے نے علاقے میں ہر جگہ ضروت مند لوگوں تک رسائی حاصل کی اور بچوں، بوڑھوں سمیت سبھی کو مدد پہنچائی۔
تباہ کن حملے اور نقل مکانی
حالیہ دنوں غزہ پر اسرائیل کی بمباری میں سیکڑوں لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔
غزہ کے طبی حکام نے بتایا ہے کہ سوموار کو اسرائیلی فوج نے انڈونیشین ہسپتال پر حملہ کیا جس سے اس کے جنریٹر متاثر ہوئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ اس وقت مریضوں اور طبی عملے سمیت 55 لوگ ہسپتال میں موجود تھے۔وسطی غزہ کے علاقے نصیرت پر اسرائیل کے فضائی حملے میں سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 'انروا' کے عملے کے دو ارکان بھی شامل ہیں۔
اس طرح 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں ادارے کے ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔اسرائیل نے آج (منگل کو) غزہ کے 26 علاقوں سے لوگوں کو انخلا کا حکم دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے شراکت داروں کا اندازہ ہے کہ اس حکم کے نتیجے میں 41 ہزار سے زیادہ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑے گی۔ 15 مئی کے بعد جنوبی غزہ سے 57 ہزار اور شمالی علاقے سے 81 ہزار لوگ انخلا کر چکے ہیں۔

مزید اہم خبریں
-
غزہ: امداد کی ترسیل لوگوں کی ضرورت کے مقابلے میں ناکافی
-
مصنوعی ذہانت کام کے طریقہ کار کو یکسر بدل کر رکھ دے گی، رپورٹ
-
سونے کی تجارت میں سمگلروں کے بڑھتے عمل دخل پر اظہار تشویش
-
آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کا نوٹیفیکیشن جاری
-
چینی سفیر کا ایئرہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ
-
گندم کی پیداوار میں 30 لاکھ ٹن کمی ہو جانے کا انکشاف
-
مصر کے صدر فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے دورہ پاکستان کی حامی بھر لی
-
گیس کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ ہونے کا امکان
-
فیلڈ مارشل کی ملازمت میں مدت کا کوئی تعین نہیں ہے
-
حکومت نے یو اے ای کے تین بینکوں سے ایک ارب ڈالر قرض مانگ لیا
-
بھارت کے چین کارڈ کا سیدھا جواب کہ کیا پاکستان کی جنگ روس اور فرانس سے تھی؟
-
فیلڈ مارشل ایک روایتی عہدہ نہیں، اب تمام فورسز فیلڈ مارشل کے ماتحت ہوں گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.