Live Updates

بھارت بحری توسیع پسندی اور اہم آبی راستوں پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، عاصم افتخار

بھارت خطرناک بحری تیاریوں میں مصروف ہے، یہ بات تشویش ناک ہے کہ ایک بڑی طاقت غیر محدود علاقائی بالادستی کے خواب دیکھ رہی ہے، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مباحثے سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 21 مئی 2025 10:45

بھارت بحری توسیع پسندی اور اہم آبی راستوں پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش ..
نیو یارک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 مئی 2025)اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت خطرناک بحری تیاریوں میں مصروف ہے، یہ بات تشویش ناک ہے کہ ایک بڑی طاقت غیر محدود علاقائی بالادستی کے خواب دیکھ رہی ہے، بھارت بحری توسیع پسندی اور اہم آبی راستوں پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے،سلامتی کونسل کے مباحثے میں مستقل مندوب عا صم افتخار نے کہا کہ بھارت بحری توسیع پسندی اور اہم آبی راستوں پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

پڑوسی ممالک کو علاقائی بحری سلامتی کے ڈھانچوں بالخصوص انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن سے خارج کیا جا رہا ہے۔پاکستان کے مستقل مندوب عاصم ا فتخار کا کہنا تھا کہ بھارت دریاوں کوبطور ہتھیار استعمال کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

دریاوں کو بطور ہتھیار استعمال کرنا معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کو علاقائی بحری سلامتی کے ڈھانچوں بالخصوص انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن سے خارج کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار کاکہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کیلئے پرعزم تھا۔صورتحال اب بھی نازک اور غیر یقینی کا شکار تھی۔ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری تھی۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے جنگ بندی کیلئے پاکستان نے امریکی صدر کے کردار کو سراہا تھا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر اہم اور حل طلب معاملہ تھا۔ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔پوری قوم کو اپنی افواج کی جرات پر فخر ہے جس نے بھارت کی بالادستی کے خواب چکنا چور کر دئیے تھے۔پاکستان کا موقف یو این چارٹر، عالمی قانون پر مبنی ہے۔ بھارت نے خود مختاری کی خلاف ورزی کی، ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

بھارتی قیادت کے بیانات خطے کے امن کیلئے خطرہ تھے۔قبل ازیں بھی ۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ کایہ بھی کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے سے یک طرفہ طور پر کوئی نہیں نکل سکتا، جنگ بھارت نے شروع کی تھی ہم نے نہیں۔ ہم نے بھارت کے صرف پے لوڈ گرانے والے طیاروں کو نشانہ بنایا۔ افواج کو نارمل سطح پر لے جانے کے بعد مذاکرات کا مرحلہ ہو گا۔ بات چیت کیلئے نیوٹرل مقام کا تعین بھی ہونا ہے۔ امریکہ نے بھی کنفرم کیا پاکستان کا کوئی ایف 16 طیارہ نہیں گراتھا۔ 


Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات