Live Updates

بھارتی فوج گولڈن ٹیمپل میں حفاظتی اقدامات کے بارے میں اپنے ہی جھوٹ کے جال میں پھنس گئی

بدھ 21 مئی 2025 16:39

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)آپریشن سندھوربھارت کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے جس سے اس کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے تضادات خاص طور پر امرتسر میں سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹیمپل میں فضائی دفاعی بندوقوں کی تنصیب کے معاملے پر متضاد بیانات بے نقاب ہوگئے ہیں ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق منگل کی شام بھارتی فوج نے اپنے ہی ایئر ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کنہا کے اس دعوے کی تردید کی جس میں انہوں نے ایک میڈیا انٹرویو میں واضح طورپر کہاتھا کہ فوج نے گولڈن ٹیمپل میں فضائی دفاعی بندوقیںنصب کی تھیں تاکہ پاکستان کی جانب سے فضائی خطرات کا توڑ کیا جاسکے۔

بھارتی فوج نے گزشتہ روزسکھوں کے انتظامی ادارے شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC)کے اس دعوے کی تصدیق کی کہ امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میںحالیہ پاک بھارت فوجی تصادم کے دوران کوئی فضائی دفاعی بندوقیں نصب نہیں کی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

فوج نے یہ اعتراف شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC)کی جانب سے بھارتی فوجی جنرل کے دعوے کی سختی سے تردید کے بعدکیا ہے۔

فوج نے کہاکہ اس طرح کی کوئی تعیناتی نہیں ہوئی تھی۔ اس اعتراف سے نہ صرف بھارت کا بیا نیہ کمزورہوا ہے بلکہ آپریشن سندھور کے مقابلے میں آپریشن بنیان مرصوص کے تحت پاکستان کے کامیاب جوابی اقدامات سے بھارتی فوج میں پیدا ہونے والی بڑھتی ہوئی بے چینی اور اندرونی خلفشار بھی ظاہر ہواہے۔لیفٹیننٹ جنرل ڈی کنہا کے بیان پر ایس جی پی سی نے جوپنجاب اور ہماچل پردیش کے گردواروں اور سکھ اداروں کا انتظام دیکھنے والا بنیادی ادارہ ہے، سخت ردعمل کا اظہار کیا ۔

بیان میںکہا گیا ہے کہ فوج کو اس طرح کے ہتھیاروں کی تنصیب کی اجازت نہیں دی گئی ۔ایس جی پی سی کے ایڈیشنل ہیڈ گرنتھی گیانی امرجیت سنگھ نے ایک بیان میںلیفٹیننٹ جنرل ڈی کنہا کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ کہنا غلط ہے کہ فوج کو سری ہرمندر صاحب میں فضائی دفاعی بندوقیں تعینات کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ ایسی کوئی اجازت نہیں دی گئی اور نہ ہی ایسی کوئی تعیناتی ہوئی ہے۔

منگل کی شام بھارتی فوج کو اپنے ہی لیفٹیننٹ جنرل ڈی کنہا کے دعوئوں کی تردید کرنا پڑی اور واضح کرنا پڑا کہ گولڈن ٹیمپل پر کوئی فضائی دفاعی بندوقیں تعینات نہیں کی گئیں۔ بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ڈی کنہا نے کہا تھا کہ یہ بہت اچھا تھا کہ گولڈن ٹیمپل کے ہیڈ گرانتھی نے ہمیں اپنی فضائی دفاعی بندوقیں لگانے کی اجازت دی، یہ شاید کئی سالوں میں پہلی بار ہوا ہے کہ انہوں نے گولڈن ٹیمپل کی لائٹس بند کیں تاکہ ہم آنے والے ڈرونز کو دیکھ سکیں۔

گولڈن ٹیمپل کی انتظامیہ نے ہمارے ساتھ یہ تعاون خطرے کی سنگینی کے بارے میں انہیں آگاہ کئے جانے کے بعد کیا۔ا نہوں نے ہمیں بین الاقوامی شہرت یافتہ مذہبی مقام کی حفاظت کے لیے بندوقیں تعینات کرنے کی اجازت دی۔ اس لیے بندوقیں تعینات کی گئیں۔تاہم شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر اور ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ دھامی نے بھی اس کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ سری ہرمندر صاحب میں فضائی دفاعی بندوقوں کی تنصیب کے سلسلے میں کسی فوجی اہلکار سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات