نارووال شکر گڑھ ریلوے ٹریک بند ہونے سے دس لاکھ سے زائد آبادی سستی سفری سہولت سے محروم

کرتار پور سمیت تمام ریلوے اسٹیشن بھوت بنگلے کا منظر پیش کرنے لگے،قیمتی سامان پر چوروں نے ہاتھ صاف کر لیے

بدھ 21 مئی 2025 20:01

نارووال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء) نارووال شکر گڑھ ریلوے ٹریک بند ہونے سے دس لاکھ سے زائد آبادی سستی سفری سہولت سے محروم، کرتار پور سمیت تمام ریلوے اسٹیشن بھوت بنگلے کا منظر پیش کرنے لگے،قیمتی سامان پر چوروں نے ہاتھ صاف کر لیے۔بتایا گیا ہے کہ نارووال شکرگڑھ ریلوے ٹریک زبوں حالی کا شکار ہو کر عرصہ 24 سال سے بند پڑا ہے۔

اس ٹریک پر 2003تک کبھی کبھار ایک ٹرین چلتی تھی مگر وہ بھی بند کر دی گئی ۔شکرگڑھ ریلوے ٹریک پر کرتارپور ریلوے سٹیشن بھی ہے۔ٹریک فعال نہ ہونے سے سکھ یاتریوں کو لاہور ننکانہ صاحب سے کرتار پور آنے کیلیے لوکل گاڑیوں میں سفر کرنا پڑتا ہے۔ ریلوے ٹریک نہ ہونے سے مقامی لوگ لوکل بسوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں جس سے آئے روز حادثات ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹریک پر موجود ریلوے اسٹیشن بھوت بنگلے بن چکیجبکہ چور ریلوے کا قیمتی سامان تک لے اڑے ہیں ۔ اہل علاقہ اورطلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ ٹرین نہ ہونے سے لاکھوں کی آبادی متاثر اور سستی سفری سہولتوں سے محروم ہے ،ہمیں یونیورسٹیز جانے میں مشکلات کا سامنا ہے ہم سستی سفری سہولت سے محروم ہیں لوکل ٹرانسپورٹ پر ہمیں زیادہ پیسے دے کر سفر کرنا پڑھتا ہے اور ذلالت الگ جھیلنی پڑتی ہے اس ٹریک کو بحال کیا جاے تاکہ ہم کو سہولت ملے اور ہم اپنا سفر باآسانی کر سکیں۔ عوام نے وزیراعظم شہباز شریف وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی اور وفاقی وزیر احسن اقبال سے مطالبہ کیا ہے کہ نارووال سے چک امرو ریلوے ٹریک کو بحال کیا جاے تاکہ لوگ سستی سفری سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔