Live Updates

امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز اور تاجر عمران خان کی رہائی کی کوششوں کیلئے ایک بار پھر پاکستان پہنچ گئے

امریکہ سے آئے وفد کیلئے آئندہ ہفتے کے دوران ہونے والے رابطوں کو اہم سمجھا جا رہا ہے، اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ کسی اہم عہدیدار کے ساتھ وفد کی کوئی بات چیت ہوئی ہے یا نہیں ، سینئر صحافی انصارعباسی کا دعویٰ

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 24 مئی 2025 12:05

امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز اور تاجر عمران خان کی رہائی کی کوششوں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 مئی 2025)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز اور تاجر ایک بار پھر رہائی کی کوششوں کیلئے پاکستان پہنچ گئے، یہ گروپ اس وقت لاہور میں موجود ہے، سینئر صحافی انصار عباسی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد اب تک عمران خان سے ملاقات میں کامیاب نہیں ہو پایا اس بات کی تصدیق بھی نہیں ہوئی کہ کسی اہم عہدیدار کے ساتھ اس وفد کی کوئی بات چیت ہوئی ہے یا نہیں۔

امریکہ سے آئے وفد کیلئے آئندہ ہفتے کے دوران ہونے والے رابطوں کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دورے پی ٹی آئی کے حامیوں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے عمران خان کے قانونی اور سیاسی معاملات پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پاکستان میں حکام کے ساتھ رابطوں کی کوشش کے ساتھ تجزیہ کار اس بات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں کہ آیا یہ کوششیں مفاہمت کے نئے مرحلے کا اشارہ دیتی ہیں یا پھر پی ٹی آئی ایک اور موقع ضائع کر دے گی۔

حالیہ مہینوں کے دوران، کچھ غیر رسمی رابطوں کے باوجود کسی اہم پیشرفت کی اطلاع نہیں ملی۔ اس معاملے سے آگاہ ذرائع کے مطابق ایسی کوششوں میں پیشرفت نہ صرف سیاسی مذاکرات پر منحصر ہے بلکہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ونگ کے طرز عمل اور پارٹی کے غیر ملکی چیپٹرز، بالخصوص امریکا اور برطانیہ کے پیغامات پر بھی منحصر ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اورپاکستان کی جانب سے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاﺅنٹس اور منسلک بین الاقوامی چیپٹرز کے ذریعے عسکری قیادت پر مسلسل تنقید کسی بھی ممکنہ مفاہمت کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

فوج پر تنقید پر مبنی مہمات، پر غلط معلومات پھیلانا، اور بین الاقوامی لابنگ کی کوششیں بشمول واشنگٹن اور لندن پر اثر انداز ہونے کی کوششوں نے تعلقات کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔ پارٹی کے اندر اس بات کا اعتراف بڑھ رہا ہے کہ پارٹی کو بامعنی مذاکرات کے قابل بنانے اور کشیدگی کم کرنے کیلئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اپنی جارحانہ پالیسی کو کم کرنا ہوگا۔

پی ٹی ئی کی دوسرے درجے کی قیادت میں سے کچھ نجی طور پر تسلیم کرتے ہیں کہ ایسے جارحانہ ہتھکنڈوں نے پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے خصوصاً ایسی کوششوں کو زیادہ نقصان ہوا ہے جن کا مقصد عمران خان کیلئے ریلیف کا حصول ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے قسمت میں بہتری بالخصوص بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مشکلات میں کمی کا انحصار پارٹی کی جانب سے مثبت رویہ اختیار کرنے، معیشت کی بہتری کی کوششوں میں خلل نہ ڈالنے اور ریاستی اداروں پر تنقید روکنے پر ہوگا۔ 
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات