قربانی کو دکھاوا نہیں، تقویٰ کا مظہر بنایاجائے، مفتی فیض القادری

منگل 27 مئی 2025 18:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2025ء)جماعت غوثیہ اہلسنّت پاکستان کے امیر و مہتمم جامعہ غوثیہ طفیلیہ، مفتی محمد فیض القادری نے کہا ہے کہ عیدالاضحی کی قربانی عبادت کا ایک عظیم مظہر ہے، مگر افسوس کہ آج اسے دکھاوا، فیشن اور نمائش کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قربانی اب روحانیت کے بجائے مقابلہ بازی، شوقین مزاجی اور ظاہری تفاخر کی نذر ہو چکی ہے، جو کہ اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہے۔

یہ بات انہوں نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہی، جس میں انہوں نے معاشرتی رویوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ''ہمارے بچے ماشاء اللہ قربانی کے بڑے شوقین ہیں، لیکن ان کا شوق جانوروں کی نسل، قیمت اور سائز کے گرد گھومتا ہے، نہ کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی سنت کی اصل روح کے گرد۔

(جاری ہے)

مفتی محمد فیض القادری نے کہا کہ عیدالاضحی ہمیں ایثار، تقویٰ اور اللہ کی رضا کے لیے ہر عزیز چیز کو قربان کرنے کا سبق دیتی ہے۔

قرآن نے صاف الفاظ میں فرمایا:''لًن یًنًالً اللًّہً لُحُومُہًا وًلًا دِمًاؤُہًا وًلًٰکِن یًنًالُہُ التًّقٴْوًیٰ مِنکُمٴْ''(سورة الحج: 37)،یعنی ''اللہ کے ہاں نہ گوشت پہنچتا ہے نہ خون، بلکہ تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج صورتِ حال یہ ہے کہ جانور آگے آگے ہوتے ہیں اور مسلمان پیچھے پیچھے اور فخر سے پوچھا جاتا ہے ،کتنے کا لیا مگر کوئی نہیں پوچھتا ،کیوں لیا ،قربانی صرف جانور کاٹنے کا نام نہیں، بلکہ اپنی نفسانی خواہشات، دنیاوی دکھاوے اور انا کو بھی اللہ کی رضا کے لیے ذبح کرنا اصل عبادت ہے۔

مفتی محمدفیض القادری نے والدین سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو قربانی کا اصل فلسفہ سکھائیں، جانوروں کے ساتھ حسن سلوک، عبادت کی نیت اور تقویٰ کا مفہوم سمجھائیں تاکہ یہ عبادت محض ایک رسم نہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج ہم نے قربانی کو صرف فیشن، ویڈیوز اور سوشل میڈیا پوسٹس کا موضوع بنائے رکھا، تو کل ہمیں اللہ کے حضور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔