پاکستان میں اضافی درآمدی ٹیرف صنعتی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، ورلڈ بینک

ورلڈ بینک کی درآمدی ٹیرف کے مختلف سلیبز میں کمی، ریگولیٹری اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹیز ختم کرنے کی تجویز

منگل 27 مئی 2025 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2025ء)عالمی بینک نے پاکستان میں اضافی درآمدی ٹیرف کو صنعتی ترقی اور برآمدات کیلئے بڑی رکاوٹ قرار دے دیا۔ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک نے درآمدی ٹیرف کے مختلف سلیبز میں کمی، ریگولیٹری اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹیز ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔

(جاری ہے)

جاری رپورٹ میں کہاہے کہ گزشتہ دہائی میں ریگولیٹری اور اضافی کسٹمز ڈیوٹیز سمیت درآمدی ٹیرف میں 117فیصد تک اضافہ ہوا، جس سے مارکیٹ میں مسابقت کم ہوئی، غیر موثر صنعتی حکمت عملی کو فروغ ملا، سرمایہ کاری پیداواری شعبوں کے بجائے بااثر گروہوں میں منتقل ہوئی، ملکی برآمدات بھی متاثر ہوئیں۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ 1990کی دہائی میں پاکستان کی برآمدات جی ڈی پی کا 15 فیصد تھیں، جو 2024 میں کم ہوکر 10 فیصد رہ گئیں، جو خطے میں کم ترین سطح ہے۔ورلڈ بینک نے برآمدات اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کے لیے زرمبادلہ کا آزاد نظام، سستی توانائی، آسان فنانسنگ، قومی ریگولیٹری ڈلیوری آفس، سرمایہ کاری ایکٹ کا نفاذ اور دیوالیہ پن کے قوانین میں بہتری کی سفارش کی۔