ایس ای سی پی نے میوچول فنڈ فوکس گروپ 2025 کے دوسرے دن کا اختتام اہم نکات کے ساتھ کیا

بدھ 28 مئی 2025 04:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2025ء)سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام "میوچول فنڈز: مالی شمولیت اور معاشی ترقی کے لیے اہم" کے عنوان سے میوچول فنڈ فوکس گروپ 2025 کا دوسرا اور آخری دن 27 مئی کو کراچی میں اختتام پذیر ہوا۔ اس دن نئی صنعت سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی اور پہلے دن کی بات چیت کو آگے بڑھایا۔

SECP کے کمشنر جناب مظفر احمد مرزا نے دن کا آغاز خوش آمدیدی خطاب سے کیا، جس کے بعد ماہرین کی رہنمائی میں پیشکشیں اور گفتگو ہوئیں۔ ان سیشنز میں میوچول فنڈز میں جدت، قوانین میں تبدیلی اور مستقبل کے امکانات پر بات چیت کی گئی۔یہ فوکس گروپ دو دنوں میں آٹھ مختلف موضوعات پر مشتمل سیشنز پر مشتمل تھا۔ اس میں کھل کر بات چیت کا موقع ملا، جہاں ریگولیٹری مسائل، جدت، ڈیجیٹل تبدیلی، اچھی حکمرانی اور سرمایہ کاروں کی شمولیت جیسے اہم موضوعات پر بات ہوئی۔

(جاری ہے)

گفتگو کے دوران پاکستان کی پالیسیوں میں موجود کمزوریوں کی نشاندہی کی گئی اور دنیا کے دیگر ملکوں کی میوچول فنڈ مارکیٹس کی مثالیں دے کر بہتر طریقے سامنے لائے گئے۔اپنے اختتامی کلمات میں ایس ای سی پی کے کمشنر ذیشان رحمان خٹک نے کہا:"یہ سیشن صرف ایک رسمی اجلاس نہیں تھا، بلکہ اسے ایک ایسا پلیٹ فارم بنایا گیا تھا جہاں خیالات، تجاویز اور مثبت تنقید کا تبادلہ کھلے دل سے کیا جا سکے۔

خوشی ہے کہ ہم اس مقصد میں کامیاب رہے۔"انہوں نے زور دیا کہ شرکا کی آرا کو ایس ای سی پی کی اصلاحات کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے گا، اور اس بات کا اعادہ کیا کہ کمیشن تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل اور بامقصد رابطے کے لیے پرعزم ہے۔دو روزہ سیشن سے حاصل ہونے والی تجاویز اور نکات کو ایس ای سی پی کے ریگولیٹری ترقی کے عمل میں شامل کیا جائے گا، تاکہ مستقبل کی ایسی پالیسیاں بنائی جا سکیں جو پاکستان میں میوچول فنڈز کے نظام کو زیادہ جامع، شفاف اور سرمایہ کار دوست بنائیں۔

پنشنرز اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات ادا کئے جائیں۔ ترقیوں میں اقربا پروری نہ کی جائے۔, TMC's KMC،KDA، SBCA،LDA، MDAاور KWSCمیں مقامی افسران کو تعینات نہیں کیا جا رہا۔ ریٹائرڈ ملازمین فاقہ کشی پر مجبور ہو رہے ہیں۔ بلدیاتی ادارے ناقص کارکردگی کا شکار ہیں۔ پانی نایاب اور شہر کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے۔ نہال صدیقی، فاروق ملک، ریحان خان، عبدلقیوم زئی اور سیف یار خان کا لیبر ونگ، عمائدین شہر، کراچی کے مختلف علاقوں کی سوسائٹیز کے نمائندوں کے ذمہ داران سے خطاب