Live Updates

سوڈان کی خانہ جنگی علاقے میں صحت کے بحران کا موجب، ڈبلیو ایچ او

یو این بدھ 28 مئی 2025 06:00

سوڈان کی خانہ جنگی علاقے میں صحت کے بحران کا موجب، ڈبلیو ایچ او

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 مئی 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے سوڈان میں جاری تشدد، بڑے پیمانے پر نقل مکانی، نظام صحت کے انہدام اور پناہ گزین کیمپوں میں ناقص رہن سہن سے جنم لینے والے ہنگامی طبی حالات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' کی جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں خطے بھر کو بڑے پیمانے پر بیماریوں کے خطرے کا سامنا ہے۔

وباؤں کی نگرانی کرنے اور ان کا ظہور روکنے کے علاوہ لوگوں کی صحت و زندگی کو تحفظ دینے کے لیے درکار خدمات کا برقرار رہنا ضروری ہے۔

Tweet URL

سوڈان میں 15 اپریل 2023 کو خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد ایک کروڑ 45 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی ہے جن میں ایک کروڑ 5 لاکھ اندرون ملک بے گھر ہوئے ہیں جبکہ 40 لاکھ نے ہمسایہ ممالک مصر، جنوبی سوڈان، چاڈ، ایتھوپیا، لیبیا اور وسطی جمہوریہ افریقہ میں پناہ لے رکھی ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح ملک کو دنیا میں نقل مکانی کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے۔

ہیضے کی وبا

جنگ میں ملک کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ ضروری خدمات کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ اس طرح ہیضے، خسرے اور دیگر متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ خرطوم میں ہیضے کی وبا تشویش ناک صورت اختیار کر گئی ہے اور دو ہفتوں میں اس کے مریضوں کی تعداد میں 80 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ترجمان نے امدادی اقدامات میں اضافے کے لیے بڑے پیمانے پر، کثیرالمقاصد اور بروقت مدد کی فراہمی اور تمام ضروری راستوں سے امداد کو بلارکاوٹ رسائی دینے پر زور دیا ہے تاکہ امدادی کارکن ہر جگہ ضرورت مند لوگوں تک پہنچ سکیں۔

پناہ گزینوں کے مخدوش حالات

سوڈن میں انسانی بحران کے اثرات اس کی سرحدوں سے باہر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ 7 مئی تک مصر میں آنے والے سوڈانی پناہ گزینوں کی تعداد 15 لاکھ سے تجاوز کر چکی تھی۔

مصر نے ان پناہ گزینوں کے لیے طبی خدمات کو وسعت دی ہے لیکن انہیں 'یونیورسل ہیلتھ انشورنس سسٹم' کے تحت طبی اخراجات پر بھاری رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔ 'ڈبلیو ایچ او' مصر میں ملکی حکام کے ساتھ طبی خدمات کو بہتر بنانے اور کمزور ترین لوگوں کو ان تک رسائی دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔

خطے بھر کے گنجان پناہ گزین کیمپوں کے حالات انتہائی مخدوش ہیں۔

چاڈ میں 726,000 سوڈانی پناہ گزین آئے ہیں جہاں وسائل اور خدمات پر پہلے ہی بہت بڑا بوجھ ہے۔ ان حالات میں لوگوں کو ہنگامی بنیاد پر طبی خدمات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ پناہ گزینوں کو ملیریا، خسرے، ہیپاٹائٹس ای اور شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔ اندازے کے مطابق، چاڈ میں رواں سال ملیریا کے 657,135 مریض سامنے آچکے ہیں جبکہ اس بیماری سے ملک بھر میں 314 اموات ہوئی ہیں۔

جنوبی سوڈان میں 15 لاکھ سے زیادہ پناہ گزین مقیم ہیں جن میں 352,000 کا تعلق سوڈان سے ہے۔ تاہم ملک میں جاری مسلح تنازع اور طبی سہولیات پر حملوں کے باعث انہیں مدد فراہم کرنے کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں اور بیماریوں کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے۔

بھوک اور ہیضے سے لاحق خطرات کہیں زیادہ ہیں۔ ملک میں 77 لاکھ لوگوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے جبکہ گزشتہ سال ستمبر سے اب تک ہیضے کے 54,800 مریض سامنے آئے ہیں اور اس بیماری سے تقریباً ایک ہزار اموات ہو چکی ہیں۔

'ڈبلیو ایچ او' کے امدادی اقدامات

امدادی وسائل کے بڑھتے ہوئے بحران اور مدد کی فراہمی میں حائل مشکلات کے باوجود 'ڈبلیو ایچ او' اور اس کے شراکت دار ملک میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں ملک بھر میں بچوں کو غذائیت مہیا کرنے کے 136 مراکز کا قیام، طبی سازوسامان اور مشاورت کی فراہمی، ہیضے کی علاج گاہیں بنانا اور تباہ شدہ طبی ڈھانچے کی تعمیرنو کے اقدامات خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

ادار ے نے ملک کو درپیش انسانی بحران پر قابو پانے اور اسے مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے امداد کی متواتر فراہمی اور اسے لوگوں تک بلارکاوٹ پہنچانے پر زور دیا ہے۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات