Live Updates

9مئی کو لاہور میں سرکاری املاک کو 10 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا، پرتشدد واقعات پر مالی نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئیں

مجموعی طور پر سرکاری گاڑیوں کو 8 کروڑ 22 لاکھ 7 ہزار 500 روپے کا نقصان ہوا، پولیس اور رینجرز کی 21 گاڑیاں تباہ کی گئیں جبکہ 9 مختلف تھانوں کی حدود میں درجنوں سرکاری گاڑیاں توڑی گئیں، ٹریفک سگنلز اور دیگر آلات کو 53 لاکھ 5 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 29 مئی 2025 10:36

9مئی کو لاہور میں سرکاری املاک کو 10 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا، ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 مئی 2025)9 مئی کے پرتشدد واقعات کے دوران سرکاری املاک کو ہونے والے مالی نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئی،لاہور میں سرکاری املاک کو 10 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا، مجموعی طور پر سرکاری گاڑیوں کو 8 کروڑ 22 لاکھ 7 ہزار 500 روپے کا نقصان ہوا،آج نیوز کے مطابق پرتشدد مظاہروں میں پولیس اور رینجرز کی 21 گاڑیاں تباہ کی گئیں جبکہ 9 مختلف تھانوں کی حدود میں درجنوں سرکاری گاڑیاں توڑی گئیں۔

جناح ہاوس کے قریب رینجرز کے سنگل کیبن ڈالے سمیت 12 گاڑیاں تباہ کی گئیں۔حاصل کی گئیں دستاویزات کے مطابق قرطبہ چوک، جیل روڈ اور شالیمار چوک میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی جس سے مجموعی طور پر 5 لاکھ 18 ہزار روپے کی سرکاری املاک متاثر ہوئیں۔ٹریفک سگنلز اور دیگر آلات کو 53 لاکھ 5 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)

مزیدیہ بھی بتایاگیا ہے کہ سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں کو بھی نشانہ بنایا گیاجنہیں 1 کروڑ 41 لاکھ 37 ہزار 500 روپے کا نقصان ہوا۔

گرجا چوک کینٹ میں 25 لاکھ 62 ہزار 300 روپے مالیت کے کیمرے تباہ کئے گئے جبکہ شیر پاو¿ پل کے قریب 5 لاکھ 18 ہزار روپے مالیت کے کیمروں کو نقصان پہنچا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام نقصانات مختلف مقدمات کا حصہ بنائے جا چکے ہیں اور سرکاری سطح پر تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ متعلقہ اداروں نے نقصانات کے ازالے اور ذمہ داروں کے تعین کیلئے تفصیلی رپورٹ بھی مرتب کرنا شروع کر دی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشتگری عدالت لاہور بانی پی ٹی آئی کو قصور وار قرار دیا تھا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے 6صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔فیصلے میں کہا گیا تھا کہ 9مئی سازش کے گواہان کے بیانات ریکارڈ پر موجود تھے جبکہ پراسکیوشن کے پاس اشتعال انگیزی کے ہدایات کے بھی ثبوت موجود تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ پراسیکیوشن کاکیس تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گرفتاری سے قبل سازش تیارکی تھی۔

فیصلے میں کہا گیاتھا کہ تمام واقعات میں ملٹری تنصیبات، سرکاری اداروں اور پولیس اہلکاروں پر حملے کئے گئے تھے۔ بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی جاتیں ہیں۔پراسیکیوشن کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اپنی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے ایک سازش تیار کی تھی۔ گرفتاری کی صورت میں دیگر قیادت ریاستی مشینری کو جام کردے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا تھاکہ وکیل نے دلائل دئیے کہ وقوع کے وقت بانی پی ٹی آئی گرفتار تھے جبکہ وکیل بانی پی ٹی آئی کی دلیل میں وزن نہیں تھے۔

وکیل نے دلائل دئیے کہ مختلف کیسز میں ضمانتیں بعد از گرفتاری ہو چکی تھی۔فیصلے میں کہا گیا تھاکہ پراسکیوشن کا کیس ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ملٹری تنصیبات پر حملوں کی ہدایت کی تھی۔ قبل ازیںسانحہ 9مئی کے مختلف مقدمات میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے پی ٹی آئی قیادت کو گناہ گار قرار دیدیاتھا۔جے آئی ٹی نے 9 مئی کے مختلف مقدمات کی تفتیش مکمل کر کے رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دی تھی۔اے ٹی سی کے جج ارشد جاوید نے مقدمات پر سماعت کی تھی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات