سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس، داسو ہائیڈروپاورٹرانسمیشن لائن منصوبہ کے ٹھیکے کی بولی سے متعلق معاملہ پر غور

جمعرات 29 مئی 2025 19:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں داسو ہائیڈروپاورٹرانسمیشن لائن منصوبہ کے ٹھیکے کی بولی سے متعلق معاملہ پر غور کیا گیا۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس میں سینیٹرز کامران مرتضیٰ، راحت جمالی، فلک ناز، کامل علی آغا اور وزارت و متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

چیئرمین کمیٹی نے نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ (نیسپاک) اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی جانب سے داسو ہائیڈروپاورٹرانسمیشن لائن منصوبہ تیسری کم ترین بولی والے کمپنی کو ٹھیکہ دینے کو نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ نیسپاک جیسا قومی ادارہ جو تکنیکی جانچ کی ذمہ دار ہے، اس کی ذمہ داری تھی کہ وہ مکمل تصدیق وسکروٹنی کے بعد فیصلہ کرتا، کیونکہ اس کا کام دستاویزات کی جانچ پڑتال کرنا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ اس معاملے کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اور قومی احتساب بیورو (نیب) جیسے فورمز پر اٹھایا جائے گا تاکہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں سے رقم واپس لی جا سکے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی اور بعض قانونی پیچیدگیوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ گزشتہ اجلاس میں نگراں وزیر محمد علی کی جانب سے تین تحریری خطوط پیش کیے گئے جس سے شفافیت پر مزید سوالات اٹھے۔

اجلاس کے دوران اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ جانچ کہاں کی جاتی ہے، کون سے ادارے ذمہ دار ہیں اور پاکستان میں لیبارٹریز کہاں واقع ہیں؟ متعلقہ محکمے نے بتایا کہ ٹائپ ٹیسٹنگ پاکستان میں نہیں بلکہ بیرون ملک کی جاتی ہے اور سال 2024 کے لیے ٹائپ ٹیسٹ ہنگری میں ہوا۔ چیئرمین نے پوچھا کہ کیا کوئی رقم واپس لی گئی، تو محکمے نے بتایا کہ اس حوالے سے این ٹی ڈی سی کو خط لکھا گیا ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے سفارش کی کہ تمام ملوث کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا جائے، خورد برد کی گئی رقم واپس لی جائے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی اور رقم ان افسران کی تنخواہوں سے منہا کرنے کی سفارش کی۔ کمیٹی نے این ٹی ڈی سی بورڈ کے 282 ویں اجلاس کی رپورٹ اور منٹس کے بارے میں بھی استفسارکیا۔ کمیٹی کو سندھ سولر انرجی پروجیکٹ پر بھی بریفنگ دی گئی۔

کمیٹی نے زمینوں پر قبضے کے معاملے پر حیرت کا اظہار کیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ مہنگے داموں سولر پینل خرید رہا ہے۔ چیئرمین سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے سفارش کی کہ معاملے کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کیا جائے تاکہ مارکیٹ ریٹ اور خریداری کی قیمتوں کے درمیان فرق کی جانچ کی جا سکے۔ چیئرمین کمیٹی نے تجویز دی کہ ایک ٹیم تشکیل دی جائے جو پہلے خیبر پختونخوا، پھر سندھ اور پنجاب بھیجی جائے تاکہ بولی دہندگان کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔