Live Updates

وزارت مواصلات میں 5ہزار غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

مولانا اسعدمحمود کے دور میں گریڈ1سے گریڈ15تک بھرتیاں کی گئیں، 10سے 15لاکھ میں ایک آسامی فروخت ہوئی، حکام پبلک اکائونٹس کمیٹی نے معاملہ نیب کو بھجوا دیا گیا ، اٹارنی جنرل کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ

جمعرات 29 مئی 2025 21:55

وزارت مواصلات میں 5ہزار غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2025ء)پبلک اکائونٹس کمیٹی اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی وزارت مواصلات میں 2022 اور 2023 میں 5ہزار سے زائد غیرقانونی بھرتیاں کی گئی ہیں۔ جمعرات چیئرمین پی اے سی جنید اکبر کی زیر صدارت کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں وزارت مواصلات میں ہزاروں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا اور آڈٹ اعتراض سے آگاہ کیا گیا کہ وزارت مواصلات میں بھرتیاں مولانا اسعد محمود کے دور میں گریڈ 1سے گریڈ 15میں کی گئیں۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایسے لوگوں کو بھی بھرتی کیا گیا جنہوں نے ان بھرتیوں کے لیے اپلائی بھی نہیں کیا تھا، جس پر جنید اکبر نے کہا کہ اکثریت کے دستاویزات بھی جعلی تھے اور 10سے 15لاکھ میں ایک آسامی فروخت ہوئی ۔وزارت مواصلات کے حکام نے بتایا کہ جن افراد کے دستاویزات غلط تھے ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے، کئی افراد ٹیسٹ کے لیے نہیں آئے اور نہ کئی افراد انٹرویو کے لیے آئے اور یہ معاملہ نیب کو بھجوانا بنتا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ ان افراد کے خلاف بھی ایکشن ہونا چاہیے جنہوں نے پیسے لے کر یہ آسانیاں لیں۔پاکستان پوسٹ کے حکام نے بتایا کہ تمام ہائی کورٹس میں اس کے خلاف لوگ اسٹے لے چکے ہیں، جن لوگوں کو ہم نے گھر بھیجا ان کو عدالت نے بحال کردیا جبکہ اجلاس میں پاکستان پوسٹ آفس کی جانب سے 314 افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا۔

حکام پوسٹل سروسز نے کہا کہ بالکل لوگوں نے پیسے دے کر آسامیاں خریدی ہیں، ملتان اور خیبرپختونخواہ سے اس طرح کی اطلاعات آئی ہیں۔سیکریٹری وزارت ہائوسنگ نے کہا کہ 417افراد کو میں نے گھر بھیجا ہے، جن لوگوں نے بھرتیاں کی ہیں، میں نے ان کو شو کاز نوٹس جاری کیے ہیں۔جنید اکبر نے کہا کہ تمام اٹارنی جنرلز کو بلائیں اور اس مسئلے کا بتائیں کہ اسٹے ختم ہو، اس پر سیکریٹری مواصلات کا کہنا تھا کہ تادیبی کارروائیاں شروع کی گئیں لیکن عدالتوں سے اسٹے آرڈر لیے گئے ہیں، اشتہار سے زائد بھرتی کیے گئے لوگوں کو نکالا گیا ہے، جس پر چیئرمین پی اے سی کا کہنا تھا کہ لوگوں سے پیسے لے کر میرٹ کے خلاف بھرتیاں کی گئی ہیں۔

پی اے سی نے معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے اس معاملے پر اٹارنی جنرل آف پاکستان کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی اجازت کے بغیر وزارت مواصلات کی جانب سے اکانٹس کھولنے کا معاملہ ایک ہفتہ میں حل کرنے کی ہدایت کردی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات