الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں تحریری گزارشات جمع کروادیں

الیکشن ایکٹ 94کو کالعدم قرار دینے پر الیکشن کمیشن کو سنا نہیں گیا، اکثریتی ججز نے 14ستمبر ، 18اکتوبر کی وضاحت پر نوٹس نہیں کیا،الیکشن کمیشن

جمعہ 30 مئی 2025 22:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2025ء)الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں تحریری گزارشات جمع کروادیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریری گزارشات میں کہا کہ پی ٹی آئی نے کبھی مخصوص نشستوں کی استدعا نہیں کی، اس نے کسی فور م پر مخصوص نشستیں نہیں مانگیں۔تحریری گزارشات میں کہا گیا کہ 12جولائی کے فیصلہ میں سنی اتحاد کونسل کو تحریک انصاف سے بدل دیا گیا، مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن پروگرام کے مطابق پولنگ سے قبل جمع ہوتی ہے۔

ای سی پی نے گزارشات میں کہا کہ 12جولائی فیصلے میں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کرانے کا حکم دیا گیا، الیکشن کے بعد مخصوص نشستیں جمع کرانے کا حکم قانون کے منافی ہے۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ 39ارکان کو قانونی طریقے کے برعکس تحریک انصاف کا قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

ای سی پی نے تحریری گزارشات میں جسٹس منصور علی شاہ کے ماضی کے آرٹیکل 187فیصلے اور جسٹس منیب اختر کے آرٹیکل 184/3پر فیصلے کا بھی حوالہ دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 94کو کالعدم قرار دینے پر الیکشن کمیشن کو سنا نہیں گیا، اکثریتی ججز نے 14ستمبر اور 18اکتوبر کی وضاحت پر نوٹس نہیں کیا۔ای سی پی تحریری گزارشات میں کہا گیا کہ دونوں وضاحتوں سے قبل کیس 3رکنی بینچ کے سامنے نہیں لگایا گیا، اکثریتی فیصلے سے آرٹیکل 10اے اور آرٹیکل 4کی خلاف ورزی ہوئی۔