Live Updates

بجٹ میں مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں کی قیمت میں بڑے اضافے کا امکان

850 سی سی تک کی مقامی طور پر تیار یا اسمبل کی جانے والے گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی موجودہ رعایتی شرح ختم کرکے اسے 18 فیصد کرنے پر غور شروع کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 2 جون 2025 12:12

بجٹ میں مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں کی قیمت میں بڑے اضافے کا ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جون 2025ء ) حکومت کی جانب سے آئندہ وفاقی بجٹ میں مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں کی قیمت میں بڑے اضافے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ مالی سال 2025/26ء کے بجٹ میں 850 سی سی تک کی مقامی طور پر تیار یا پاکستان میں مقامی سطح پر اسمبل کی جانے والے گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی موجودہ رعایتی شرح ختم کرکے اسے 18 فیصد کرنے پر غور کر رہی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے اس مقصد کے لیے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کے آٹھویں شیڈول میں ترمیم کی تجویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ اس وقت 850 سی سی تک کی مقامی گاڑیوں پر 12.5 فیصد سیلز ٹیکس نافذ ہے، اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو ایف بی آر آٹھویں شیڈول کے اندراج نمبر 72 کو ختم کر دے گا، جس کے نتیجے میں ان گاڑیاں پر بھی 18 فیصد کا عمومی سیلز ٹیکس لاگو ہوجائے گا، مجوزہ اضافہ براہ راست متوسط طبقے کو متاثر کرے گا کیوں کہ ایسی کم قیمت چھوٹی گاڑیاں جن کا انجن سائز 850 سی سی تک ہوتا ہے یہ کم آمدن والے شہریوں میں مقبول ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ یہ اقدام نئے مالی سال میں محصولات بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے، جس کے لیے ایف بی آر تمام سیلز ٹیکس چھوٹ اور کم شرحوں کا ازسرنو جائزہ لے رہا ہے تاکہ انہیں 18 فیصد کے برابر کیا جائے، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کے تحت آٹھویں شیڈول میں شامل اشیاء پر مخصوص شرائط، حدود اور شرحوں کے مطابق ٹیکس عائد کیا جاتا ہے، تاہم اب ایف بی آر کی کوشش ہے زیادہ سے زیادہ اشیاء پر ٹیکس کی یکساں شرح 18 فیصد نافذ کرکے محصولات میں اضافہ کیا جائے۔                     
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات