Live Updates

سوڈان: امدادی قافلے پر حملے میں پانچ اہلکار ہلاک جبکہ کئی زخمی

یو این بدھ 4 جون 2025 01:00

سوڈان: امدادی قافلے پر حملے میں پانچ اہلکار ہلاک جبکہ کئی زخمی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 04 جون 2025ء) سوڈان کی قحط زدہ ریاست شمالی ڈارفر میں انسانی امداد لے جانے والے قافلے پر حملے میں پانچ امدادی کارکن ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری کو یاد دلایا ہے کہ امداد کی فراہمی کو تحفظ ملنا ضروری ہے۔

دونوں اداروں کا کہنا ہے کہ امدادی قافلوں پر حملے نہیں ہونے چاہئیں اور متحارب فریقین کی ذمہ داری ہے کہ وہ امداد کی تیزرفتار اور بلارکاوٹ فراہمی میں سہولت دیں۔

Tweet URL

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے امدادی کارروائیوں کو جنگ سے تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

تباہ کن حملہ

یونیسف اور 'ڈبلیو ایف پی'کے مطابق، 15 ٹرکوں پر مشتمل یہ قافلہ 1,800 کلومیٹر فاصلے پر پورٹ سوڈان سے غذائیت کا سامان لے کر آرہا تھا۔ آج رات کے وقت یہ قافلہ شمالی ڈارفر کے دارالحکومت الفاشر سے 80 کلومیٹر دور ایک سڑک کے کنارے آگے بڑھنے کی اجازت کا منتظر تھا کہ اس پر حملہ کر دیا گیا۔ قافلے کی آمد کے بارے میں متحارب فریقین کو پیشگی مطلع کر دیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود اسے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

ایک سال سے زیادہ عرصہ کے بعد الفاشر میں بھیجی جانے والی یہ پہلی امداد تھی۔ اپریل میں شہر کے قریب واقع زمزم پناہ گزین کیمپ پر حملوں میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

شہری تنصیبات پر بمباری

سوڈان میں جاری خانہ جنگی میں امدادی کارروائیوں کے علاوہ شہریوں اور شہری تنصیبات پر بھی حملے ہو رہے ہیں۔

گزشتہ ہفتے الفاشر میں 'ڈبلیو ایف پی' کے مرکز پر بمباری کی گئی اور العبید میں واقع ہسپتال کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔

دارالحکومت خرطوم میں بجلی کی تنصیبات بھی حملوں کی زد میں آئی ہیں جبکہ شہر میں ہیضے کی وبا بھی پھیل چکی ہے۔

'ڈبلیو ایف پی' اور یونیسف نے کہا ہے کہ شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے ناقابل قبول ہیں جنہیں فوری بند ہونا چاہیے۔ دونوں اداروں کا کہنا ہے کہ امدادی عملے،سامان اور کارروائیوں پر حملے طویل عرصہ سے جاری ہیں جن کے ذمہ داروں کا محاسبہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات