پنجاب یونیورسٹی کے ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودکی اقوام متحدہ کے اعلی سطح کے اجلاس میں شرکت

منگل 3 جون 2025 21:39

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2025ء) پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سپیس سائنس کے ایسو سی ایٹ پروفیسراورخلائی سائنسدان ڈاکٹر خالد محمودنے خلائی سائنس پر مبنی پانی کے مسائل کے حل پر اقوام متحدہ کے اعلی سطح کے اجلاس میں اوپن سورس گلوبل پلیٹ فارم رین فار ڈرنکنگ کا عملی ڈھانچہ پیش کیا جسے دنیا کے پسماندہ علاقوں میں پینے کے پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا، یہ اقدام مقامی طور پر بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی کے لیے سیٹلائٹ ڈیٹا کا اِستعمال کرے گا۔

یہ ٹول دور دراز کی کمیونٹیز کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ سٹوریج ٹینک کے سائز اور قسم، مقامی سالانہ واٹر سائیکل، مطلوبہ فلٹریشن اور اس کے علاقائی کم لاگت کے حل، حکومتی سطح پر پراجیکٹ کی فزیبلٹیز اور اس کے لاگت کے فوائد کے تجزیے کا جائزہ لے سکیں۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ پانی کی قلت صرف وسائل کاہی نہیں بلکہ برابری کا بحران ہے، خلائی ٹیکنالوجی اور مقامی علم کو بروئے کار لا کر ہم پانی کے پائیدار حل تک رسائی کوممکن بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم صرف ٹینکیوں اور فلٹرز کے بارے میں نہیں ہے، یہ سمبورو اور ملاگاسی لوگوں جیسی کمیونٹیز کو اپنے علم اور مقامی طور پر دستیاب مواد کا استعمال کرتے ہوئے مقامی حل فراہم کرنے کے بارے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلا پر مبنی ڈیٹا کے استعمال کے لیے اقوام متحدہ کی وابستگی اسے عالمی اثرات کے لیے ایک مثالی لانچ پیڈ بناتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام افریقی کمیونٹیز کی درخواست کے جواب میں تیار کیا گیا ہے، حکومتوں، این جی اوز اور رہائشیوں کو چھتوں پر بارش کے پانی کو جمع کرنے اور صاف کرنے کے نظام کو نافذ کرنے کے لیے بااختیار بنانے کے لیے سیٹلائٹ ڈیٹا اور مقامی انجینئرنگ کا فائدہ اٹھاتا ہے۔ ڈاکٹر خالد محمود کی تجویز اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گول 6 (صاف پانی اور صفائی ستھرائی سب کے لیے) سے براہ راست ہم آہنگ ہے اور کمیونٹی سے چلنے والی موافقت پر زور دیتی ہے۔