Live Updates

چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کی سماجی تحفظ کی اشاعتوں کی تقریب رونمائی میں بطور مہمان خصوصی شرکت

بدھ 4 جون 2025 17:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2025ء) چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) جنوبی ایشیا کے نمایاں سماجی تحفظ کے نیٹ ورکس میں شامل ہو چکا ہے جو پاکستان بھر میں تقریباً ایک کروڑ خاندانوں تک اپنی رسائی حاصل کر چکا ہے۔ وہ بدھ کو عالمی بینک اور ایف سی ڈی او کے اشتراک سے سماجی تحفظ سے متعلق دو اہم اشاعتوں کی تقریب رونمائی سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہی تھیں۔

اس موقع پر انہوں نے خواتین کے معاشی استحکام کے لیے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی وژنری قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کورونا وباء اور 2022ء کے تباہ کن سیلابوں کے دوران پسماندہ طبقات کے لیے بی آئی ایس پی کی بروقت معاونت کو بھی اجاگر کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی اب جنوبی ایشیا کے موثر ترین سماجی تحفظ کے نیٹ ورکس میں شامل ہو چکا ہے جو پاکستان بھر میں تقریباً ایک کروڑ خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے عالمی بینک، ایف سی ڈی او اور تمام ترقیاتی شراکت داروں کا پاکستان کے سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے میں مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی دور اندیش قیادت کو خراج عقیدت پیش کیا جن کے وژن نے 2008ء میں بی آئی ایس پی کے قیام کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی شہید محترمہ کا وہ خواب ہے جو معاشرتی انصاف اور خواتین کے معاشی استحکام پر مبنی ہے۔

انھوں نے کورونا وباء اور 2022ء کے تباہ کن سیلابوں جیسے قومی بحرانوں کے دوران بی آئی ایس پی کے بروقت اور ہدف شدہ اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اشاعت بعنوان "بی آئی ایس پی کے ڈیلیوری سسٹمز کا ارتقاء" ادارے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال اور ہنگامی حالات میں موثر رسپانس کی تفصیلات فراہم کرتی ہے جبکہ دوسری اشاعت بعنوان "مائنڈ دی گیپ" خاص طور پر نیشنل سوشیو اکنامک رجسٹری (این ایس ای آر) کے حوالے سے ڈیٹا سسٹمز کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیتی ہے۔

انہوں نے این ایس ای آر کو مرکزی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ نظام کی شفافیت اور کارکردگی مزید بہتر ہو سکے۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بی آئی ایس پی صوبوں، ترقیاتی اداروں اور سول سوسائٹی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید فروغ دے گا تاکہ جامع اور شفاف خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے ادارہ جاتی صلاحیت، موثر مواصلات اور کمیونٹی انگیجمنٹ میں مسلسل سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب مل کر ایک ایسا پاکستان بنا سکتے ہیں جہاں ہر شہری عزت، سلامتی اور امید کے ساتھ زندگی گزار سکے۔

تقریب میں عالمی بینک کی لیڈ اکنامسٹ اور گلوبل لیڈ برائے سوشل پروٹیکشن ڈیلیوری سسٹمز میلس یو گوون نے رپورٹ "بی آئی ایس پی کے ڈیلیوری سسٹمز کا ارتقاء" پیش کی۔ انہوں نے بی آئی ایس پی کی ڈیجیٹل ادائیگیوں، تعمیل کی موثر نگرانی، شکایات کے ازالے کے بہتر نظام اور اثرات کے جائزے میں ادارے کی کامیابیوں کو سراہا۔ انہوں نے این ایس ای آر کو پاکستان کے سماجی تحفظ کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔تقریب میں منعقدہ پینل مباحثے میں ایڈیشنل سیکرٹری بی آئی ایس پی ڈاکٹر محمد طاہر نور، ڈائریکٹر پالیسی پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کاشف سعید اور سینئر پروگرام آفیسر آئی ایل او رابعہ رزاق نے شرکت کی اور پاکستان میں سماجی تحفظ کے پروگرامز کی بہتری سے متعلق قیمتی آراء پیش کیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات