Live Updates

بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلزٹیکس 12.5فیصد سے بڑھا کر 18فیصد کئے جانے کا امکان

چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح اور شیئرز کے منافع کو بھی بڑھایا جائے گا، وفاق کی جانب سے گرانٹس کی مد میں اخراجات کیلئے ایک ہزار 620 ارب کا تخمینہ ہے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 4 جون 2025 21:13

بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلزٹیکس 12.5فیصد سے بڑھا کر 18فیصد کئے جانے کا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 04 جون 2025ء ) مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 17 ہزار 500 ارب روپے مختص کرنے کا امکان ہے، بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلزٹیکس 12.5فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کئے جانے کا امکان ہے۔ چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح اور شیئرز کے منافع کو بھی بڑھایا جائے گا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نئے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 17 ہزار 500 ارب روپے مقرر کئے جانے کا تخمینہ ہے۔

مالی سال 2025-26 کیلئے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 100 ارب روپے ہوگا۔ اسی طرح آئی ایم ایف کی شرط پر ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 300 ارب روپے تھا۔ آئندہ مالی سال سود کی مد میں ادائیگیوں کیلئے لگ بھگ 9 ہزار ارب روپے کا تخمینہ ہے۔ وفاق کی جانب سے گرانٹس کی مد میں اخراجات کیلئے ایک ہزار 620 ارب کا تخمینہ ہے۔

(جاری ہے)

آئندہ مالی سال کیلئے صوبائی حکومتوں سے 1200 ارب سرپلس ملنے کا تخمینہ ہے۔

مقا می قرض اور سود کی ادائیگی پر 7 ہزار 700 ارب ادائیگی کا تخمینہ ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 700 ارب اور سبسڈی کی مد میں ایک ہزار 400 روپے مختص کرنے کا تخمینہ ہے۔ ذرائع کے مطابق شیئرز کے منافع اور چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح کو بڑھایا جائے گا، چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔ مزید برآں وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت بجٹ اہداف کی منظوری کیلئے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں چاروں صوبائی وزراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی ترقیاتی پلان ، پی ایس ڈی پی اور میکرواکنامک اہداف پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں معاشی شرح نمو، زراعت، صنعت اور سروسز سیکٹر کے اہداف کا بھی جائزہ لیا گیا۔ دوسری جانب نیوزایجنسی کے مطابق آئی ایم ایف نے وفاقی بجٹ برائے 2025-26ء کے تمام مراحل اسٹاف لیول معاہدے سے مشروط کردیئے۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بجٹ کے تمام مراحل کو اسٹاف لیول معاہدے سے مشروط کر دیا ہے جب کہ زرعی آمدن پر ٹیکس سمیت دیگر سخت شرائط کو بھی بجٹ کا حصہ بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ 
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات