Live Updates

غزہ میں عالمی اداروں کے ذریعے امداد پہنچانے کے مطالبے کا خیرمقدم

یو این بدھ 4 جون 2025 22:45

غزہ میں عالمی اداروں کے ذریعے امداد پہنچانے کے مطالبے کا خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 04 جون 2025ء) امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے غزہ میں باقاعدہ امدادی اداروں کے ذریعے لوگوں کو مدد پہنچانے کے بڑھتے ہوئے عالمی مطالبات کا خیرمقدم کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ یہ مطالبہ کرنے والے ممالک کی حمایت کا قدردان ہے جن کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دنیا خوراک لینے کے لیے آنے والے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کو دیکھ رہی ہے اور یہ صورتحال مزید جاری رہنے نہیں دی جا سکتی۔

Tweet URL

ٹام فلیچر نے یہ بات ایسے موقع پر کی ہے جب جنوبی غزہ میں امریکہ اور اسرائیل کا قائم کردہ ایک امدادی مرکز آج بند کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ امداد کی فراہمی کے اس اقدام کا حصہ نہیں تھا۔

سلامتی کونسل کی قرارداد

سلامتی کونسل میں غزہ کے حوالے سے ایک قرارداد کے مسودے پر اتفاق رائے کے لیے کوشش جاری ہے جس میں فوری جنگ بندی اور حماس کی قید میں باقیماندہ تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔

اس قرارداد کے لیے کونسل کے 10 غیرمستقل ارکان متفقہ حمایت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا امریکہ اور چار دیگر مستقل ارکان میں سے کون اس کی حمایت کرے گا۔

غزہ کے مقامی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی علاقے خان یونس کے ایک سکول میں قائم پناہ گاہ پر اسرائیل کے حملے میں بچوں سمیت کم از کم 12 لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔

سرحدی راستے کھولنے کا مطالبہ

ٹام فلیچر نے بتایا ہے کہ طبی ٹیموں نے حالیہ دنوں سیکڑوں زخمیوں کے علاج کی تصدیق کی ہے جبکہ امریکہ اور اسرائیل کے زیراہتمام چلائے جانے والے چار امدادی مراکز پر بھوکے لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہونے اور افراتفری کے مناظر کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہیں۔

رابطہ کار نے کہا ہے کہ گزشتہ روز جنوبی غزہ کے امدادی مرکز پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے بعد ہسپتال لائے گئے متعدد زخمی ہلاک ہو گئے تھے۔

انہوں نے غزہ کے تمام سرحدی راستے کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ ہر جانب سے بڑے پیمانے پر انسانی امداد علاقے میں لانے دی جائے، اس کی مختلف علاقوں میں ترسیل پر عائد پابندیاں اٹھائی جائیں اور امدادی قافلوں کو مختلف علاقوں میں جانے کی فوری اجازت ملنی چاہیے۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات