Live Updates

تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں لگانے کا حکومت کا بہت اچھا فیصلہ ہے

شہبازشریف نے ٹرمپ کی تعریف کی ہے تو یہ بات ابھی سنی نہیں، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ طبیعت اب ٹھیک ہے۔ صدر پی ایم ایل این میاں نوازشریف کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 4 جون 2025 23:11

تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں لگانے کا حکومت کا بہت اچھا فیصلہ ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 04 جون 2025ء ) صدر پی ایم ایل این میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں لگانے کا حکومت کا بہت اچھا فیصلہ ہے۔ ایون فیلڈ ہاؤس واپسی پرانہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں لگانا تو یہ ایک بہت اچھا فیصلہ ہے، شہبازشریف نے ٹرمپ کی تعریف کی ہے تو یہ بات ابھی سنی نہیں۔

اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ طبیعت اب ٹھیک ہے۔یاد رہے میاں نواز شریف نے آج لندن میں گھر سے باہر مصروف دن گزارا۔ دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق رواں مالی سال کے دوران مختلف شعبوں سے ٹیکس وصولی کی تفصیلات سامنے آ گئیں ہیں، تنخواہ دار طبقے نے حکومت کو سب سے زیادہ ٹیکس دیا ۔ نوکری پیشہ افراد نے گیارہ مہینوں میں 499 ارب روپے ٹیکس جمع کرایا ، تنخواہ دار طبقے سے وصول کردہ ٹیکس باقی تمام شعبوں سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

گیارہ ماہ میں برآمدات کے شعبے سے 96 ارب 36 کروڑ روپے ، جائیدادوں کی فروخت سے 110ارب 18کروڑ اور جائیدادوں کی خریداری سے 109 ارب 68 کروڑ روپے روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔ 
مزید برآں نئے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 17 ہزار 500 ارب روپے مقرر کئے جانے کا تخمینہ ہے۔ مالی سال 2025-26 کیلئے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 100 ارب روپے ہوگا۔ اسی طرح آئی ایم ایف کی شرط پر ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 300 ارب روپے تھا۔

آئندہ مالی سال سود کی مد میں ادائیگیوں کیلئے لگ بھگ 9 ہزار ارب روپے کا تخمینہ ہے۔ وفاق کی جانب سے گرانٹس کی مد میں اخراجات کیلئے ایک ہزار 620 ارب کا تخمینہ ہے۔ آئندہ مالی سال کیلئے صوبائی حکومتوں سے 1200 ارب سرپلس ملنے کا تخمینہ ہے۔ مقا می قرض اور سود کی ادائیگی پر 7 ہزار 700 ارب ادائیگی کا تخمینہ ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 700 ارب اور سبسڈی کی مد میں ایک ہزار 400 روپے مختص کرنے کا تخمینہ ہے۔ ذرائع کے مطابق شیئرز کے منافع اور چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح کو بڑھایا جائے گا، چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔ 
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات