Live Updates

شملہ معاہدہ ختم ہو چکا ہے، ہم ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے ہیں، خواجہ آصف

کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے، بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی، شملہ معاہدہ دو ممالک کے درمیان ہے اس میں ورلڈ بینک یا کوئی تیسرا فریق نہیں ہے، وزیر دفاع کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 5 جون 2025 16:50

شملہ معاہدہ ختم ہو چکا ہے، ہم ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے ہیں، ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05 جون 2025)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے شملہ معاہدہ ختم ہو چکا ہے، ہم ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے ہیں، کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے، جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدہ دو ممالک کے درمیان ہے اس میں ورلڈ بینک یا کوئی تیسرا فریق نہیں ہے۔

شملہ معاہدہ نہ ہونے سے کنٹرول لائن سیز فائر لائن ہو جائے گی۔ سیز فائرلائن اس کا اصل اسٹیٹس تھا جو بحال ہو جائے گا۔ بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی۔شملہ معاہدے کی تمام شقیں ختم، جنگ کے بعد جو ہوا اس کی وقعت کچھ نہیں رہی۔ ہم 1948 کی پوزیشن پر واپس جا رہے ہیں جب یہ سیز فائر لائن کا معاملہ تھا، کشیدگی پر ہم نے واضح کیا تھا کہ اگر یہی رہا تو معاہدوں کی قدر و قیمت نہیں رہے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 1948 کے بعد رائے شماری سے متعلق جو ہوا اس کے بعد یہ سیز فائر لائن ہے۔ بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کا گفتگو کے دوران مزید کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق تمام اقدامات مشترکہ ہوسکتے ہیں۔بھارت اپنی مرضی سے پانی کے بہاو میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ سندھ طاس معاہدے میں کوئی فریق یکطرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا۔

بھارت کبھی 6 ہزار تو کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جنگ کا خطرہ برقرارہے۔ ہماری طرف سے جنگ نہیں ہوگی تاہم جنگ مسلط کی گئی تو پوری قوم پہلے سے زیادہ سخت جواب دے گی۔خطے کے ممالک کا دباو ہے کہ امن رہناچاہیے۔ سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ سیز فائر لائن اور لائن آف کنٹرول کی حیثیت پر بات کرنا ہوگی۔

شملہ معاہدہ فارغ ہوگیا کنٹرول لائن کو اب سیز فائر لائن سمجھا جائے۔وزیردفاع  کا کہنا تھا کہ پاکستان کا وفدبلاول بھٹو کی سربراہی میں بیرون ملک دورے پر ہے، پاکستانی کے وفد کو دنیا کوبتانا چاہیے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے۔ وفد کو دنیا کو بتاناچاہیے کہ بھارت اور پاکستان کے مسائل عالمی برادری حل کرائے۔ گفتگو کے دوران وزیر دفاع خواجہ کا مزید کہنا تھا کہ پشاور جرگے میں لوگوں میں کھل کر بات کی تھی۔

فیلڈ مارشل نے فاٹا کے لوگوں کو سمجھایا کہ دشمن کو مہمان نہ بنائیں اگر دشمن کو مہمان بنانا چھوڑ دیں تو ایک مہینے میں ان کا صفایا کردیں گے۔افغان مہاجرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھاکہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کی پالیسی برقرار رہنی چاہیے اور افغانوں کو اپنے ملک میں جاکر بسنا چاہیے۔ ان کی ہماری سرزمین سے کوئی وفاداری نہیں تھی۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات