Live Updates

نئی دلی، بی جے پی حکومت کی فرقہ پرستی ، آمریت کیخلاف دانشوروں، حقوق کے کارکنوں کا اجتماع

ہفتہ 7 جون 2025 14:00

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جون2025ء) دانشوروں، حقوق کے کارکنوں، اور پسماندہ طبقات کے نمائندوں کے ایک گروپ نے بی جے پی حکومت کی فرقہ پرستی، آمریت اور معاشی پسماندگی کی بڑھتی ہوئی لہر کا مقابلہ کرنے کیلئے تحریک شروع کر دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطا بق دانشوروں، کارکنوں اور دیگر نے نئی دہلی میں ایک اجتماع کا انعقاد کیا جس میں پسماندہ طبقات اور اقلیتوںکو درپیش مسائل و مشکلات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجتماع کے مقررین نے کہا کہ بھارت کی 85 فیصد آبادی کو ملک کو فرقہ وارانہ اورذات پات کی خطوط پر تقسیم کرنے والی سیاسی اشرافیہ اور سرمایہ داروں کے خلاف متحدہ ومنظم ہونے کی ضرورت ہے ۔اس موقع پر ایک معروف دلت رہنما ڈاکٹر ادت راج نے کہا کہ ہندوستان کا آئین سب کو برابری، وقار اور انصاف کی ضمانت دیتا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن آج صرف چند مراعات یافتہ طبقے ہی وسائل اور طاقت کو کنٹرول کر رہے ہیں،یہ اب صرف سیاست کا معاملہ نہیں ہے بلکہ بھارت کی اکثریتی آبادی کی بقا کا معاملہ ہے۔

“مقررین نے کہا کہ میڈیا اور حکومتی ادارے اب طاقت کے ایک ہی گٹھ جوڑ کے زیر کنٹرول ہیں، پسماندہ افراد کے لیے اپنے تحفظات کا اظہار کرنے یا جمہوری عمل میں بامعنی طور پر حصہ لینے کی کوئی جگہ نہیں ہے، جمہوریت کے ادارے - پارلیمنٹ سے لے کر عدلیہ اور میڈیا تک اب بڑی حد تک برہمنی سرمایہ دارانہ گٹھ جوڑ کے قبضے میں ہیں، جو عوام کی اکثریت کی امنگوں کو چھوڑ کر اکثریت پرستی کو فروغ دیتا ہے۔

مسلم رہنما ڈاکٹر سید ظفر محمود نے کہا ملک کی دولت بیچی جا رہی ہے، ریاست کی خاموشی اور میڈیا کی ملی بھگت نے مظالم کو معمول بنا دیا ہے ،غریبوں، پسماندہ اور اور اقلیتی طبقوں کی آواز کو خاموش کیا جارہا ہے۔سینئر کارکن سردار اجمیر سنگھ نے کہا کہ دلتوں، اقلیتوں اور آدیواسیوں کو آگے بڑھنے کا اپنا راستہ خود طے کرنا چاہیے۔ایک اور کارکن قیام الدین نے کہاسماجی اعتماد ہمارا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔جب ہم ایک ساتھ کھڑے ہوں گے تو ہم نفرت کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور انصاف اور مساوات پر مبنی معاشرے کی تعمیر کر سکتے ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات