ح*مودی سرکار کا کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری

uحراستی ہلاکتیں، بے بنیاد گرفتاریاں، اور مظالم معمول بن چکے

پیر 9 جون 2025 16:20

Wسری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جون2025ء) مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کے دور اقتدار میں مظلوم کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشتگردی کا سلسلہ جاری ہے۔ حراستی ہلاکتیں، بے بنیاد گرفتاریاں، اور مظالم معمول بن چکے ہیں۔ بھارتی جریدے دی کاروان کی تازہ رپورٹ کے مطابق قابض بھارتی فورسز کی طرف سے ظلم و ستم کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے اور مظلوم کشمیریوں میں ایسے بھی شامل ہیں جو بغیر کسی جرم کے طویل عرصے سے قید میں ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری نوجوان طالب لالی کو دہشتگردی کے جھوٹے الزام میں 10 سال سے بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے قید رکھا گیا ہے اور اس کا مقدمہ تاحال التوا کا شکار ہے۔ مزید برآں، بھارتی سیکیورٹی ادارے عام کشمیری خاندانوں کو OGW کی فہرست میں شامل کر کے انہیں سماجی اور معاشی طور پر دباو? کا شکار کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ فہرست تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بیروزگاری کی دلدل میں دھکیلنے کا ذریعہ بن چکی ہے۔

مودی سرکار کے حکم پر بغیر کسی عدالتی کارروائی یا شفاف تحقیقات کے بے شمار کشمیریوں کے نام OGW فہرست میں شامل کیے جاتے ہیں، جنہیں اکثر گرفتار کیا جاتا ہے یا ان کی روزگار اور شناخت چھین لی جاتی ہے۔ دی کاروان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف مئی 2025 میں 474 سے زائد بے گناہ کشمیری گرفتار کیے گئے اور 17 افراد کو ماروائے عدالت قتل کیا گیا۔

بھارتی فوج نے جعلی انکاؤنٹرز میں شہید کیے جانے والے کشمیری نوجوانوں کی لاشیں لواحقین کو دینے سے انکار کیا جبکہ گرفتار کشمیریوں کے خاندانوں کو بھی مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔ پہلگام حملے کے بعد 50 سے زائد مقدمات قائم کرکے گ* سینکڑوں کشمیریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ مودی سرکار کشمیریوں کے انسانی حقوق کی پامالی کو قومی سلامتی کا نام دے رہی ہے اور ریاستی دہشتگردی کو بڑھاوا دے رہی ہے۔

بین الاقوامی ادارے جھوٹے انکاؤنٹرز اور جعلی مقدمات پر شدید تشویش کا اظہار کر چکے ہیں مگر بھارتی حکومت کی مجرمانہ خاموشی برقرار ہے۔ کشمیری عوام کی مزاحمت کو دبانے کے لیے بھارتی فورسز اور حکومت کا ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری ہے، جس سے خطے میں امن و استحکام کو شدید دھچکا پہنچ رہا ہے۔