Live Updates

بھارت نے سکھ یاتریوں کو مذہبی رسومات میں شرکت کیلئے پاکستان آنے سے روک دیا

واہگہ بارڈر پر علامتی استقبالیہ تقریب،صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ ،ممبران پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی خصوصی شرکت مذہبی آزادیوں کا احترام ہر ملک کی بنیادی ذمہ داری ،بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی سے ان رسومات کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا کی ‘رمیش سنگھ اروڑہ

پیر 9 جون 2025 17:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2025ء) بھارت نے سکھ یاتریوں کو گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی مذہبی رسومات میں شرکت کیلئے پاکستان آنے سے روک دیا ۔متروکہ وقف املاک بورڈ وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جا نب سے واہگہ بارڈر پر علامتی استقبال کیا گیا۔سکھ یاتریو ں کو پاکستان آمد کے شیڈول کے مطابق مذہبی تقریبات کی ادائیگی کے لیے 9 جون کو پاکستان آنا تھا۔

سکھ مذہب کے گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی پاکستان میں رسومات کی ادائیگی کے لیے معاہدہ کے تحت ہر سال سکھ یاتری9 جون کو پاکستان آتے ہیں۔گرو ارجن دیو جی کی برسی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر ایک خصوصی اور علامتی استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان میں مقیم سکھ برادری سے یکجہتی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے جذبے کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور و پردھان پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ اور ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سمیت پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے ممبران بھی موجود تھے۔سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی آزادیوں کا احترام ہر ملک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گرو ارجن دیو جی کی برسی کے موقع پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی اور کرتارپور راہداری بند کردی، جو کہ مذہبی ہم آہنگی اور یاتریوں کے مذہبی جذبات کے منافی اقدام ہے۔سکھ یاتری پاکستان سے روحانی سکون اور امن کا پیغام لے کر واپس جاتے ہیں، مگر بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی سے ان رسومات کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ سکھ برادری کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھے ہیں۔پاکستان میں سکھ برادری کو بے پناہ عزت دی جاتی ہے اور یہ ان کا دوسرا گھر ہے جبکہ سکھوں کے مقدس مقامات کی دیکھ بھال حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان، اقلیتوں کے حقوق کا حقیقی محافظ ہے۔ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکا جانا اور کرتارپور راہداری کی بندش ناقابلِ قبول اور اشتعال انگیزی پر مبنی ہے۔

بھارتی میڈیا مسلسل پاکستان کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا مہم چلا رہا ہے، جبکہ پاکستان نے ہمیشہ امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے۔ تقریب کا اختتام دعاؤں اور بھائی چارے کے اظہار کے ساتھ ہوا۔ شرکاء نے اس امید کا اظہار کیا کہ مذہبی رسومات اور زائرین کی آمد و رفت کو سیاست سے بالاتر ہو کر بحال کیا جائے گا تاکہ علاقائی امن کو فروغ دیا جا سکے۔

اس سے قبل پاکستان سکھ گورو دوارہ پر بندھک کمیٹی کے ارکان واہگہ بارڈر پر بھارتی یاتریوں کا انتظار کیا،علامتی طور پر استقبال کا مقصد دنیا کو پاکستان کا اقلیت نواز ملک دوست اور بین المذاہب ہم آہنگی پر مبنی چہرہ دکھانا ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سیف اللہ کھو کھر نے کہا کہ حسب روایت یاتریوں کے استقبال کے لیے ریڈ کارپٹ بچھایا گیا، اعلی حکام پھولوں کے گلدستے اورپتیاں لے کر علامتی طورپر استقبال کے لیے کھڑے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سکھ یاتریوں کی عدم موجودگی نے فضا کو اداس بنا دیا ،گورو ارجن دیو جی کی قربانی امن، برداشت اور مذہبی آزادی کی علامت ہے ۔انہوں نے کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے یاتریوں کے لیے فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں ،واہگہ بارڈر پر یاتریوں کے استقبال کے لیے استقبالیہ اسٹیج تیار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گورو ارجن دیو جی کی تعلیمات آج بھی بین المذاہب رواداری کا پیغام دیتی ہیں،چیئرمین بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود کی ہدایت پر تمام شعبہ جات کو الرٹ کر دیا گیا ہے ، یاتری پاکستان آ تے تو ہمیشہ کی طرح بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کی جاتیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات