بھارت میں کسی بھی واقعے کا ذمہ دار صرف پاکستان کو ٹھہرانا ناقابل قبول، ایسا رویہ امن نہیں جنگ کا باعث ہی بنے گا ، شیری رحمٰن

پاکستان ایک بدلتا ہوا ملک ہے، ہم بہت سنجیدگی سے اصلاحات کر رہے ہیں، انٹرویو

منگل 10 جون 2025 16:49

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2025ء) پاکستان کے پارلیمانی وفد کی اہم رکن سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کوئی بھی واقعہ رونما ہو، ذمہ دار صرف پاکستان ہے کا رویہ ناقابل قبول ہوگا ، ایسے رویے کا انجام صرف جنگ ہی ہوگا ۔ امریکی نشریاتی ادرے کو انٹرویو دیتے ہوے انہوں نے کہا کہ واشنگٹن، نیویارک، لندن اور اب برسلز کا دورہ حقائق اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا، ہمارا پیغام امن کا ہے، مگر بغیر کسی کمزوری کے، جنوبی ایشیا میں تصادم نہیں، مذاکرات خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غیر ضروری جنگ کا سامنا کیا، جنگ کا کوئی جواز نہیں تھا، بلا اشتعال حملہ کیا گیا، آج تک پہلگام حملے کا کوئی ثبوت نہیں ملا،پاکستان پر بغیر ثبوت کے الزامات لگائے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران حقائق کو مسخ کیا گیا، بھارتی مین اسٹریم میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، پاکستانی بندرگاہوں پر قبضہ اور نقشہ مٹایا گیا، بھارتی ایجنڈا قوم پرستی اور تعصب پر مبنی ہے، ہم نے پہلگام حملے کی مذمت کی، افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف کمزوری نہیں، حقیقت پر مبنی ہے، بھارت آج تک پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے، اور کوئی اس سے سوال تک نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بدلتا ہوا ملک ہے، ہم بہت سنجیدگی سے اصلاحات کر رہے ہیں ، افغانستان کے ساتھ ہمارا بار بار بدلتا ہوا تعلق ایک مسلسل چیلنج بنا ہوا ہے، گزشتہ 24 مہینوں میں پاکستان میں نمایاں سیاسی اور سیکیورٹی تبدیلیاں آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ماضی میں بھی تبدیلی کے کئی مراحل سے گزر چکا ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں، انہوں نے کہا کہ پورے خطے کو یرغمال بنانے والا ملک دراصل بھارت ہے، مگر اس پر کوئی بات نہیں کرتا، آپ کہیں کہ ہمیں ثبوت دینا ضروری نہیں ،آپ ایک ایٹمی ملک پر حملہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مؤقف ناقابل قبول ہے کہ بھارت میں کچھ بھی ہو، اس کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا جائے، انہوں نے متنبہ کیا کہ ایسے رویے کا انجام صرف جنگ ہو سکتا ہے، کوئی پٴْرامن حل نہیں نکل سکتا۔