
بھارتی آبی جارحیت، بجٹ میں جنگی بنیاد پر آبی ذخائر میں اضافے کا اعلان
بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، پانی پاکستان کی بقا کا ضامن ہے ،کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائیگا، وزیر خزانہ
منگل 10 جون 2025 22:20
(جاری ہے)
وزیر خزانہ نے کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے نیشنل واٹر پالیسی 2018 کے تحت جامع آبی وسائل کے نظم ونسق کے طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اہداف مقرر کیے ہیں۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس حوالے سے بھارت کے ناپاک عزائم کا بھرپور توڑ کیا جائے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ ہم اپنے آبی ذخائر میں جنگی بنیادوں پر اضافہ کریں۔انہوںنے کہاکہ حکومت محدود وسائل کے باوجود پانی کے ذخائر کے منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنائیگی، جلد ہی اس حوالے سے ایک تفصیلی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔بجٹ تقریر میں کہا گیا کہ پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت کے ساتھ پانی کی قلت، فوڈ سیکیورٹی، پہاڑی ندی نالوں سے آنے والے طغیانی ریلوں کی روک تھام، سیلاب کی روک تھام کے اقدامات اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔بجٹ تقریر میں کہا گیا کہ پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت کے ساتھ پانی کی قلت، فوڈ سیکیورٹی، پہاڑی ندی نالوں سے آنے والے طغیانی ریلوں کی روک تھام، سیلاب کی روک تھام کے اقدامات اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے نیشنل واٹر پالیسی 2018ء کے تحت جامع آبی وسائل کے نظم و نسق کے طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اہداف مقرر کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن واٹر اسٹوریج میں 10 ملین ایکڑ فٹ کا اضافہ ہوا جبکہ پانی کے ضیاع میں 33 فیصد اور پانی کے موثر استعمال میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔بجٹ تقریر میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال 59 آبی منصوبوں یں 34 مکمل کیے گئے، جن کی مجموعی لاگت 295 ارب روپے رہی، موجودہ مالی سال کے آبی وسائل ڈویژن کیلئے 133 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ان میں سے 34 ارب جاری آبی منصوبوں کے لیے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آبی منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کیلئے 102 ارب رکھے گئے ہیں، جن میں سے 95 ارب 15 اہم منصوبوں کے لیے مختص ہیں، جو پانی ذخیرہ کرنے، سیلاب سے تحفظ، انڈس بیسن پر ٹیلی میٹری سسٹم اور پانی کے تحفظ سے متعلق ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے 32 اعشاریہ7 ارب، مہمند ڈیم کے لیے 35 اعشاریہ7 ارب، کراچی بلک واٹر سپلائی (K-IV) منصوبے کیلئے 3 اعشاریہ 2 ارب، کلری باغار فیڈر کینال کی لائیننگ کیلئے 10 ارب، انڈس بیسن سسٹم پر ٹیلی میٹری سسٹم کیلئے 4 اعشاریہ 4 ارب، پٹ فیڈر کینال کیلئے 1 اعشاریہ 8 ارب اور کچھی کینال فلڈ پروجیکٹ کیلئے 69 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، آواران، پنجگور، گروک اور گیشکور ڈیمز کیلئے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
اسرائیل کا ایرانی شہر بوشہر پر فضائی حملہ،جنوبی پارس گیس فیلڈ پر بمباری
-
عمران خان کی مشاورت کے بغیر وزیراعلیٰ علی امین بجٹ منظور نہیں کریں گے
-
سیاسی، فوجی اور اقتصادی محاذوں پر اسلامی ممالک کی مشترکہ حکمت عملی وقت کا تقاضا ہے
-
کون سی قوتیں ہیں جو اقتدار تک عوام کی رسائی کو روکتے ہیں؟
-
خیبرپختونخوا حکومت نے تعلیمی بجٹ میں 11 فیصد اضافہ کردیا
-
اسرائیل اور ایران کے مابین تنازعے میں امریکہ کہاں کھڑا ہے؟
-
یوکرین کو ایک ہفتے میں روس سے 36 سو لاشیں موصول
-
بجٹ میں مراعات یافتہ طبقہ کو نوازا گیا جبکہ عوام کو چاروں طرف سے گھیر کر مارا گیا ہے
-
حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے
-
مسلح افواج کے افسران کو بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد خصوصی ریلیف الاؤنس دینے کا فیصلہ
-
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر گفتگو
-
وزیر اعظم شہباز شریف سے خواجہ سعد رفیق کی ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.