Live Updates
ہزاروں سال کے تاریخ کے حامل پشتونخوا وطن اور ان کے وسائل پر حق ملکیت اور حق حاکمیت پشتون افغان غیور ملت کا ہے،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی
جمعرات 12 جون 2025
22:35
/& پشین برشور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ ہزاروں سال کے تاریخ کے حامل پشتونخوا وطن اور ان کے وسائل پر حق ملکیت اور حق حاکمیت پشتون افغان غیور ملت کا ہے پاکستان بننے سیہزاروں سال پہلے پشتون ملت اپنے وطن کے مالک رہے ہیں اور ہمارے غیور عوام نے تاریخ ساز قربانیوں کی بدولت اپنے وطن کی حفاظت کی ہے پشتونخوا وطن کے معدنی وسائل، جنگلات، زرخیز زمینوں اور پہاڑی سلسلوں کی ملکی قوانین کے تحت جعلی اور بوگس الاٹمنٹ کسی صورت قابل قبول نہیں پشتون غیور عوام اور پشتونخوا وطن کے سیاسی جمہوری قوتیں اس خطرناک صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے متحد ہوکر سیاسی جمہوری مزاحمت کا آغاز کریں برشور، توبہ کاکڑ اور ضلع پشین کے غیور عوام کا ہماری پارٹی قرضدار ہے جنہوں نے ملی جوش و جذبے کے تحت پارٹی امیدواروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا وہ برشور بازار میں عظیم الشان جلسہ عام سے صدارتی خطاب کررہے تھے جس سے پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات محمد عیسی روشان، مرکزی سیکریٹری مالیات یوسف خان کاکڑ، صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے، مرکزی سیکریٹری اللہ نورخان، ضلعی سینئر ڈپٹی آرگنائزر نصیب اللہ کلیوال اور صوبائی کمیٹی کے رکن ملک عنایت خان کاکڑ نے بھی خطاب کیاسٹیج سیکریٹری کے فرائض مرکزی کمیٹی کے رکن امیرافغان نے سرانجام دیئے اور تلاوت کلام پاک کی سعادت مولوی احسان اللہ نے حاصل کی۔
(جاری ہے)
پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں پشین، برشور، توبہ کاکڑی اور کاریزات کے عوام نے بغیر کسی لالچ اور انتہائی اخلاص اور ملی جذبے کے ساتھ پارٹی رہنماں کے حق میں ہزاروں ووٹوں کا استعمال کرکے پشتون دشمن قوتوں اور ان کے کاسہ لیسوں کے خلاف بھرپور قومی جرات اور استقامت کا مظاہرہ کیا ہم اپنے غیور عوام کے اس تاریخی اعتماد کو کبھی بھی ٹھیس نہیں پہنچائینگے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پشتون افغان ملت بدترین مظلومیت اور اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہے اور ان کے تاریخی وطن اور معدنی وسائل پر قبضے جاری ہے جعلی اور بوگس الاٹمنٹوں کے ذریعے ہمارے آبا و اجداد کے تاریخی وطن کی بندربانٹ جاری ہے جبکہ یہ پشتونخواوطن ہمارے غیور آبا واجداد نے ہزاروں سال سے اس کی حفاظت کی ہے اور یہ وطن ہمیں اس ملک نے نہیں دیا ہے لہذا ملکی، آئینی اور قانونی تقاضوں کو پورا کئے بغیر اور ہمارے عوام کی حق ملکیت تسلیم کئے بغیر پشتونخوا وطن کے کسی بھی علاقے میں الاٹمنٹ قابل قبول نہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے مائنز اینڈ منرل بل 2025 کی جعلی اور بوگس اسمبلی سے منظوری اس دو قومی صوبے کے اقوام و عوام کو بھی کسی صورت منظور نہیں اور اس جعلی اسمبلی کے ذریعے اس دو قومی صوبے کے حقوق و اختیارات وفاق کے حوالے کرکے اس پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ ، توبہ کاکڑی، توبہ اچکزئی سمیت مختلف علاقوں میں ہونے والی جعلی اور بوگس الاٹمنٹ کا مقصد اس زرخیز علاقوں کے تمام وسائل اور زمینوں پر قبضے کے سوا کچھ نہیں اور ان قبضوں کیلئے ایک درجن سے زائد کمپنیوں اور چائنیز کو تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہرنائی ، دکی اور سمالنگ میں ہونے والی الاٹمنٹ بھی قابل قبول نہیں اور ان کا جائزہ لینا ضروری ہے۔
انہوں نے جلسہ گاہ کے ہزاروں شرکا سے وعدہ لیتے ہوئے کہا کہ اپنے وطن اور ان کے وسائل کی حفاظت کیلئے غیور عوام نے سیاسی جمہوری مزاحمت کا ساتھ دینا ہوگا جلسہ گاہ کے ہزاروں شرکا نے ہاتھ اٹھا کر ساتھ دینے کا عہد کیا۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن کے تمام سیاسی جمہوری اور ہر مکتبہ فکر کے پارٹیوں اور تنظیموں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس خطرناک صورتحال کا ادراک کریں اور قومی متحدہ محاذ کی تشکیل کرکے ہر ضلع کی بنیاد پر اس اتحاد کو مضبوط بنائے اور مشترکہ جدوجہد کا آغاز کریں جس طرح سندھی قوم نے متحد و منظم ہوکر بالادست پنجاب کے چھ کینالوں کا منصوبہ واپس لینے پر مجبور کیا حالانکہ دریائے اباسین کے پانیوں کی ملکیت پشتون ملت کی ہے اوران کے لئے سندھ اور پنجاب آپس میں لڑرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس جعلی اور بوگس الاٹمنٹ کو دوسرے علاقوں میں گرین پاکستان اور دوسرے نام دے کر قبضہ کیا جارہا ہے جس طرح سوات، مالاکنڈ، بونیر اور ہزارہ میں زرخیز زمینوں اور جنگلات پر قبضے جاری ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان کڈوال عوام کے خلاف جاری کریک ڈان اقوام متحدہ اور ملکی قوانین اور انسانی حقوق کے چارٹر کی مکمل خلاف ورزی ہے اور اب افغان کڈوال عوام کی جو نسل پاکستان میں رہتی ہے ان تمام کی پیدائش اسی ملک میں ہوا ہے اور وہ اس ملک کے شہریت کا حقدار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن پر مسلط جعلی دہشتگردی اور لاقانونیت کا مقصد پشتون افغان ملت کو مزید محکوم رکھ کر انہیں سیاسی، معاشی، ثقافتی حقوق و اختیارات کی جدوجہد سے دستبردار کرنا ان کے قومی اتحاد و اتفاق کو ختم کرنے اور ان کے وسائل پر مستقل قبضہ کرنا ہے اور پشتونوں کو اپنے محبوب وطن تاریخ، زبان، ثقافت سے محبت کے جذبے کو ختم کرنے اور انہیں مزید غلام رکھنا ہے اور ان کے وسائل کو لوٹ کر پنجاب کی ترقی و خوشحالی کیلئے ہمارا استحصال جاری رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشتون غیور عوام اپنے بچوں کے مستقبل محفوظ بنانے کیلئے ہر قسم کے ذاتی و گروہی مفادات سے بالاتر ہوکر اتحاد و اتفاق کی راہ اپنائے اور آپس کے معمولی رنجش اور جھگڑوں کی بنیاد پر بندوق اٹھانے کی بجائے پشتون دشمن قوتوں اور ان کے کاسہ لیسوں کے خلاف سینہ سپر ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ معمولی ترقیاتی فنڈز اور نام نہاد ترقیاتی سکیموں کی خاطر ضمیر فروشی اور ایمان فروشی کی ناروا طرز عمل سے دور رہنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ برشور، توبہ کاکڑی، کاریزات اور پشین کے غیور عوام قابل افرین اور قابل تحسین ہے جنہوں نے گزشتہ انتخابات میں حقیقی قومی دلیری اور سیاسی بیداری کا مظاہرہ کیا اور ان کے ساتھ ان اتحادیوں کے بھی مشکور ہے جنہوں نے ہمارا پارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے ان پر پوری اتریں۔
آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات