دیوان فخرالدین کی بجٹ میں سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی مذمّت

نچلے طبقے اور بجلی کے بلوں سے پریشان عوام کو ہی اس ٹیکس کا بوجھ اٹھانا ہوگا، پاک متحدہ عرب امارات بزنس کونسل کے چیئر مین کا بیان

جمعہ 13 جون 2025 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء)پاکستان-متحدہ عرب امارات بزنس کونسل کے چیئرمین اور معروف بین الاقوامی صنعتکار دیوان فخرالدین نے بجٹ میں سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی مذمّت کرتے ہوئے کہاہے کہ نچلے طبقے اور بجلی کے بلوں سے پریشان عوام کو ہی اس ٹیکس کا بوجھ اٹھانا ہوگا۔ اپنے بیان میںدیوان فخر الدین نے کہاکہ یہ سیلز ٹیکس پاکستان میں بجلی کے متبادل ذرائع کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ٹیکنالوجی کا فروغ ہی پاکستان کی معاشی ترقی کا راستہ ہی؛ لیکن، وفاقی بجٹ میں ٹیکنالوجی مصنوعات اور سروسز پر ہی ٹیکس لگا دیے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت فنانس بل پاس ہونے سے پہلے پہلے ہی نظر ثانی کرے۔ دیوان فخر الدین نے کہاکہ ملک میں ڈیمز اور پانی کی شدید قلت ہے لیکن وفاقی بجٹ میں اس مسئلے پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔ انہوںنے کہاکہ نئی انڈسٹری لگانے اور اسٹارٹ اپ فیکٹریوں میں بطور خاص سہولیات دی جائیں۔ انہوںنے کہاکہ انٹرسٹ ریٹ کو فوری طور پر 11 فیصد سے کم کر کے 9 فیصد کر دیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ توانائی کے سستے ذرائع مہیا کیے جائیں تاکہ ملک میں کاروباری لاگت کو کم کیا جا سکے۔