Live Updates

پارلیمنٹ ہاوس میں نافذ ورچوئل مارشل لاء کی شدید الفاظ میں مذمت

ہفتہ 14 جون 2025 19:36

پارلیمنٹ ہاوس میں نافذ ورچوئل مارشل لاء کی شدید الفاظ میں مذمت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2025ء)اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے پارلیمنٹ ہاوس میں نافذ ورچوئل مارشل لاء کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے اپنی بجٹ تقریر سے بجٹ بحث کا آغاز کیا۔اسپیکر نے لائیو کوریج کا وعدہ کیا مگر پورا نہ کیا۔میری تقریر کے دوران قومی اسمبلی، دفاتر اور پریس گیلری کا وائی فائی بند کر دیا گیا۔

میڈیا کو کوریج سے روکا گیا۔ موبائل فون پر نوٹس لینے سے بھی روکا گیا، حکومت جانتی ہے کہ موجودہ بجٹ عوام دشمن ہے اور اپوزیشن نے بجٹ کو جعلی قرار دیا۔سماجی میڈی پر ٹویٹ میں عمرایوب نے کہا کہ میں نے اپنی بجٹ تقریر سے بجٹ بحث کا آغاز کیا۔ اسپیکر نے لائیو کوریج کا وعدہ کیا مگر پورا نہ کیا۔میری تقریر کے دوران قومی اسمبلی، دفاتر اور پریس گیلری کا وائی فائی بند کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

میڈیا کو کوریج سے روکا گیا۔ موبائل فون پر نوٹس لینے سے بھی روکا گیا،حکومت جانتی ہے کہ موجودہ بجٹ عوام دشمن ہے اور اپوزیشن نے بجٹ کو جعلی قرار دیا۔ عمر ایوب نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے ایسے اوچھے ہتھکنڈے کر رہی ہے۔ یہ بجٹ مہنگائی، بیروزگاری میں اضافہ اور قوت خرید میں کمی لائے گا۔ جی ڈی پی گروتھ کا ہدف جھوٹ پر مبنی ہے، جلد کم کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی تقریر میں عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود سمیت تمام سیاسی قیدیوں کا ذکر کیا۔ ہمارے ورکرز کو اس حکومت نے شہید کیا میں نے 9 مئی اور 26 نومبر کے شہداء کے نام قومی اسمبلی میں لیے۔ جمعہ کی نماز کے بعد دوبارہ تقریر کے دوران بھی ٹرانسمیشن بند رہی۔ عمرایوب نے کہا کہ میری تقریر سوشل میڈیا پر اپلوڈ ہوئی، مگر سنسر کر دی گئی‘میں نے جرنیلوں کو ملنے والی گاڑیوں اور پلاٹوں پر سوالات پوچھے ہیں۔ دفاعی بجٹ کے مؤثر استعمال اور فورس ملٹی پلائر سسٹمز کی حمایت کی۔حکومتی وزیر کی تقریر شروع ہوتے ہی لائیو اسٹریم بحال ہو گئی۔ اسمبلی کا سسٹم ٹھیک ہو گیا!! پاکستان میں عملی طور پر مارشل لا نافذ ہے، کوئی ادارہ کام نہیں کر رہا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات