Live Updates

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ٹیمپرڈ، کٹ اینڈ ویلڈ اور ری-اسٹیمپڈ چیسیس والی گاڑیوں کوضبط کرنے کے ایک ماہ کے اندرتلف کرنے کی سفارش

ہفتہ 14 جون 2025 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جون2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیمپرڈ، کٹ اینڈ ویلڈ، اور ری-اسٹیمپڈ چیسیس والی گاڑیوں کوضبط کرنے کے ایک ماہ کے اندرتلف کرنے کی سفارش کی ہے، سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کااجلاس ہفتہ کویہاں منعقدہوا، کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں منصفانہ ٹیکس، ایف بی آر کی نگرانی، اور ٹیمپرڈ گاڑیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جیسے اہم امورکاجائزہ لیاگیا۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمودلنگڑیال نے کمیٹی کوتفصیلی بریفنگ دی،انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی 95 فیصد آبادی ٹیکس دینے کی سکت نہیں رکھتی، 5 فیصد دولت کوکنٹرول کررہے ہیں، ملک کے اعلیٰ ترین ایک فیصد گھرانوں کی سالانہ آمدنی 1 کروڑ روپے ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ ٹیکس نیٹ میں وسعت کی بجائے امیروں پر مؤثر ٹیکس عائد کرنے کی ضرورت ہے۔کمیٹی کوبتایاگیا کہ کہ ملک میں صرف 60 لاکھ افراد ٹیکس فائلر ہیں، جبکہ 132 ملین افراد (18 سال سے کم عمر یا بزرگ) افرادی قوت کا حصہ ہی نہیں، 6 کروڑ 70 لاکھ افراد بے روزگار ہیں جن میں بڑی تعداد تعلیم یافتہ خواتین کی ہے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ شدید گرمیوں کے باوجود 95 فیصد پاکستانیوں کے پاس ایئر کنڈیشنر نہیں ہے۔

اجلاس میں 1969 کے کسٹمز ایکٹ میں اہم ترامیم کا جائزہ لیا گیا، جن میں ڈیجیٹل کارگو ٹریکنگ سسٹم کو شامل کیا گیا ہے تاکہ اسمگلنگ اور نان-ڈیوٹی پیڈ کارگو کی نگرانی ممکن ہو۔ اسی طرح کورئیر یا ڈاک کے ذریعے آنے والے 5,000 روپے سے کم مالیت کے سامان پر ڈیوٹی نہ لگانے کی شق شامل کی گئی۔ اجلاس میں ایف بی آر کو گرفتاری اور منی لانڈرنگ کا نوٹس جاری کرنے کے اختیارات دینے سے متعلق معاملہ کاجائزہ لیاگیا۔

چیئرمین کمیٹی نے بتایاکہ معمولی ایف بی آر افسر بھی نوٹس جاری کرے تو کاروباری حلقوں میں کہرام مچ سکتا ہے۔ منی لانڈرنگ نوٹس سے کاروبار بندہوتاہے، اس لیے ایسی کارروائی چیئرمین ایف بی آر اور وزیر خزانہ کی اجازت سے مشروط ہونی چاہیے۔ سینیٹر شبلی فراز نے بھی تشویش کا اظہار کیا،سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ نی لانڈرنگ کا الزام معمولی بات نہیں، اس سے درآمد و برآمد کے عمل پر شدید اثر پڑتا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی اعتراف کیا کہ منی لانڈرنگ کے نوٹس واقعی سنگین معاملہ ہیں، اس تجویز پر نظر ثانی ضروری ہے ۔اجلاس میں ٹیمپرڈ، کٹ اینڈ ویلڈ، اور ری-اسٹیمپڈ چیسیس والی گاڑیوں کو اسمگل شدہ قرار دینے کی ترمیم منظور کر لی گئی، خواہ وہ کسی بھی رجسٹریشن اتھارٹی میں رجسٹرڈ کیوں نہ ہوں۔ چیئرمین ایف بی آر نے واضح کیا کہ ایسی گاڑیاں ضبط کر کے تباہ کر دی جائیں گی، انہیں نیلامی کے لیے پیش نہیں کیا جائے گا، اصولاً ان گاڑیوں کو آگ لگا دینی چاہیے تاکہ پرزے بھی دوبارہ استعمال نہ ہوں۔

کمیٹی نے ایسی گاڑیوں کو ضبط کرنے کے 30 دن کے اندر اندر تلف کرنے کی سفارش کی۔ اجلاس میں پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے گرینڈ پیرنٹس چوزوں پر کسٹمز ڈیوٹی صفر کرنے کی تجویز دی۔ سندھ چیمبر آف ایگریکلچر نے ری-کنڈیشنڈ ٹریکٹرز سمیت درآمدی ٹریکٹرز پر کسٹمز ڈیوٹی 15 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے کی سفارش کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، سیکریٹری کامرس جواد پال، سینیٹرز فاروق ایچ نائیک، شبلی فراز، انوشہ رحمان، احمد خان، محمد عبدالقادر، دانش کمار، اور مسرور احسب نے شرکت کی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات