Live Updates

تعلیم اور صحت خیبر پختونخوا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں،بیرسٹرسیف

بجٹ میں صحت کارڈ پلس کی بجٹ 28 ارب سے بڑھاکر 35 ارب روپے کردی گئی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے اسی طرح ضم شدہ اضلاع میں صحت سہولت پروگرام کے تحت 6 ارب روپے رکھے ہیں،،مشیراطلاعات خیبرپختونخوا

اتوار 15 جون 2025 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2025ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی وزیر عطا تارڑکے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عطاء تارڑ خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرنے سے پہلے تعصب کی عینک اتار کر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کا موازنہ کریں جس کے بعد انہیں شرمندگی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ تعلیم اور صحت خیبر پختونخوا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور عمران خان کے وژن کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور ان شعبوں پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ صحت کارڈ پلس کے تحت صوبے کے 44 لاکھ شہریوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت کی جانب سے گردے، جگر، بون میرو اور کوکلئیر ٹرانسپلانٹ جیسے مہنگے اور جان لیوا علاج بھی صحت کارڈ میں شامل کیے گئے ہیں۔

بجٹ میں صحت کارڈ پلس کی بجٹ 28 ارب سے بڑھاکر 35 ارب روپے کردی گئی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے اسی طرح ضم شدہ اضلاع میں صحت سہولت پروگرام کے تحت 6 ارب روپے رکھے ہیں، بنیادی صحت مراکز کی بہتری کے لئے 2500 سے زائد دیہی وشہری مراکز کے لئے 1200 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پانچ اضلاع میں نوزائید بچوں کی نگہداشت مراکز کے قیام سمیت مردان اور بنوں میں پشاور انسٹی ٹیوٹ اف کارڈیالوجی کے سیٹلائٹ مراکز کا قیام بھی بجٹ کا حصہ ہے۔

مزید برآں صحت کا بجٹ گذشتہ سال کے مقابلے میں 19 فیصد بڑھاکر 232 سے 276 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید بتایا کہ تعلیمی بجٹ 11 فیصد بڑھاکر 327 سے 363 ارب روپے کر دیا گیا ہے اور صرف گذشتہ سال 16 ہزار اساتذہ بھرتی کیے گئے ہیں جبکہ اس سال اسکول سے باہر بچوں کی انرولمنٹ کے لیے 5 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کی جامعات کا بجٹ بھی 3 ارب روپے سے بڑھا کر 10 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

سکولوں میں بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے خصوصی فنڈز مختص کئے ہیں جس سے 32500 سرکاری سکولوں میں 5.9 ملین طلباء وطالبات کے لئے تدریسی مواد، کلاس رومز کی مرمت اور غیر نصابی سرگرمیوں جیسے کھیلوں اور تقریبات کو فروغ دیا جاسکے گا۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پنجاب اور وفاق کی حکومتیں کسی بھی شعبے میں خیبر پختونخوا کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں اور اسی وجہ سے ان کے وزراء صرف زبانی جمع خرچ اور بلا وجہ تنقید میں مشغول ہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات