سندھ حکومت کی جانب سے گھروں کی تعمیر سیلاب متاثرین کے لئے بلاول بھٹو زرداری کا بہترین تحفہ ہے ، سی ای او سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن

پیر 16 جون 2025 15:35

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن ( سرسو ) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ( سی ای او ) محمد ڈتل کلہوڑو نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے گھروں کی تعمیر سیلاب متاثرین کے لئے بلاول بھٹو زرداری کا بہترین تحفہ ہے ۔ انہوں نے اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لئے گھروں کی تعمیر سندھ کے غریب اور مستحق خاندانوں کے لئے بلاول بھٹو زرداری کا بہترین تحفہ ہے ، سندھ کے پانچ اضلاع میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں گھر تعمیر ہو چکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ 2022 میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی برپا کر دی تھی ، پاک فوج کے جوانوں نے گھر گھر جاکر تباہ شدہ گھروں کا سروے کیا جس کے بعد چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے متاثرین کے لئے نئے گھر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ۔

(جاری ہے)

پورے سندھ میں تقریباً 24 اضلاع میں گھر متاثر ہوئے تھے ۔ ان گھروں کی نئے سرے سے تعمیر کے لئے حکومت سندھ نے پانچ مختلف آرگنائزیشنز کو آن بورڈ کیا تھا جس میں ایک ایس آر ایس او بھی شامل ہے ۔

ہمارے پاس پانچ اضلاع ہیں جس میں جیکب آباد ، شکارپور ، لاڑکانہ ، خیرپور اور قمبر شہدادکوٹ شامل ہیں ۔ ان پانچ اضلاع میں ایک اندازے کے مطابق سات لاکھ سے زائد گھر متاثر ہوئے تاہم چار لاکھ 82 ہزار گھروں کی تعمیر کے لئے رقم آچکی ہے ۔ ان خاندانوں کو گھر کی تعمیر کے لئے پہلی قسط مل چکی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ گھر کی تعمیر کے لئے فی متاثر کو کل 2 لاکھ 70 ہزار روپے تین اقساط میں دیئے جا رہے ہیں ، پہلی قسط 70 ہزار روپے اور باقی 2 لاکھ دو قسطوں ادا کئے جا رہے ہیں ۔

سی ای او سرسو محمد ڈتل کلہوڑو نے کہاکہ جن لوگوں نے پیسے لیے ہیں اور گھر نہیں بنا رہے ان سے حکومت رقم واپس وصول کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کرپشن شکایات بھی مل رہی ہیں البتہ چیک اینڈ بیلنس کی سخت پالیسی کی وجہ سے شکایات کی شرح انتہائی کم سطح پر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن میں ملوث کوئی بھی ملازم ہو اگر اس کے خلاف ثبوت پائے گئے تو اس پر فوری ایکشن لیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ ضلع جیکب آباد میں 93 فیصد لوگوں نے گھر بنانے کے لیے پیسے لے لئے ہیں جبکہ تقریباً 40 ہزار لوگ رہ گئے ہیں۔ ڈی پی سی کی جعلی تصاویر بنا کر پیسے لیے جانے کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں تاہم اس کام میں ملوث افراد بچ نہیں سکیں گے۔ سی ای او سرسو نے کہاکہ ایس آر ایس او سندھ کے دیہی علاقوں میں غربت میں کمی کے لئے پر عزم ہے ۔