Live Updates

سرکاری ملازمین کو آٹے میں نمک کے برابر ریلیف دیاگیا

قومی اسمبلی، وزراء اور سینیٹرز کی تنخواہوں میں 600 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے،ریلوے پریم یونین

پیر 16 جون 2025 17:17

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2025ء) موجودہ مہنگائی کے پیشِ نظر سرکاری ملازمین کی تنخواہیں صرف 10 فیصد بڑھا کر اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافہ کرکے حکومت نے سرکاری ملازمین کو آٹے میں نمک کے برابر ریلیف دیا ہے۔ اس کے برعکس ارکان قومی اسمبلی، وزراء اور سینیٹرز کی تنخواہوں میں 600 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

ریلوے پریم یونین نے وفاقی حکومت کے حالیہ بجٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے مزدور دشمن اور عوام کش قرار دیا ہے ریلوے ملازمین کی نمائندہ تنظیم پریم یونین کے صدر شیخ محمد انور،چیئرمین ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری خیرمحمدتونیو ، سینئر نائب صدر عبد القیوم اعوان ،چیف آرگنائزرخالد محمود چوہدری اور دیگرکاکہنا کہ حکومت نے تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کر کے مزدور طبقے کے ساتھ سنگین ناانصافی کی ہے، جبکہ ڈسپرٹی ریڈکشن الاؤنس میں 30 فیصد اضافہ کیا گیا، جس کا فائدہ صرف محدود طبقے کو ہی ملے گا۔

(جاری ہے)

حالیہ بجٹ میں ریلوے میں ٹی ایل اے اور انویلڈ ملازمین کے بچوں کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا ہے اور ان کی تنخواہوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی اپنے وعدے کے مطابق انہیں مستقل کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مزدور طبقے پر براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسز کا بوجھ بڑھا کر ان کی زندگی مزید اجیرن بنا دی گئی ہے۔حکمران طبقے نے اپنی تنخواہیں 600 فیصد بڑھالیں اور اس کے علاوہ کئی مراعات بھی حاصل کرلیں اور سرکاری ملازمین کی تنخواہیں صرف10 فیصد۔

عام لوگوں کو کہا جاتا ہے کہ ملک اس وقت انتہائی کٹھن مراحل سے گزر رہا ہے قربانی دواور اپنی باری لگتی ہے تو تنخواہیں 600فیصد بڑھانے پر بھی آئی ایم ایف کچھ نہیں کہتا، سرکاری ملازمین کی باری آتی ہے تو آئی ایم ایف بھی ڈنڈا لے کر آجاتا ہے۔ آئی ایم ایف نے ایسی عینک پہنی ہوئی ہے کہ اُس کو ممبرانِ اسمبلی اور وزراء کی تنخواہوں میں اضافہ بالکل بھی نظر نہیں آتا اور غریب ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے وقت تو ایسے معلوم ہوتا ہے کہ جیسے سرکاری ملازمین نے ہی آئی ایم ایف کا قرضہ اتارنا ہے۔

سابقہ بجٹ میں 1 سے 17گریڈ تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا گیا تھا اور 18 سے 22 گریڈ کے افسران کی تنخواہوں میں 20 اضافہ کیا گیا تھا۔ کیونکہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اس لیے میں یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ خلیفہ وقت امیر المومنین حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی جب تنخواہ مقرر کرنے کا موقع آیا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میری تنخواہ ایک مزدور کی تنخواہ کے برابر مقرر کی جائے۔

اگر اس تنخواہ میں میرا گزارا ہوگیاتو ٹھیک ہے ورنہ میں مزدور کی تنخواہ بڑھا دوں گا۔ ہر سال مہنگائی کی شرح میں بے شمار فیصد اضافے کیے جاتے ہیں، بجلی اور گیس کی قیمتیں اور اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگی ہیں لیکن اس کے باوجود سرکاری ملازمین کو ہر سال بجٹ میں نظر انداز کرنا انتہائی زیادتی کے مترادف ہے۔ ریلوے پریم یونین نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس مزدور دشمن بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاجی حکمت عملی وضع کی جائے گی۔

مشاورت کے لیے ریلوے پریم یونین نے 18 جون کو مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس لاہور میں طلب کیاہے جس میں ملک بھر سے اراکین شرکت کریں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ شیخ محمد انور نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر بجٹ میں مزدور طبقے کے لیے اصلاحات کرے اور ریلوے سمیت تمام اداروں کے کم اجرت پانے والے ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں خاطر خواہ اضافہ کرے اور کم از کم تنخواہ 37 ہزار کی بجائے 50 ہزار روپے کی جائے تاکہ مہنگائی کے اس دور میں ملازمین کے اپنا گزر بسر کرسکیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات