Live Updates

پی ٹی آئی کو فساد سے روکتے ہیں احتجاج سے نہیں،وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری

پیر 16 جون 2025 21:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو فساد سے روکتے ہیں احتجاج سے نہیں، ملک کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پرنہیں چھوڑا جا سکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کے روز پنجاب اسمبلی کے باہر بجٹ اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عظمی بخاری نے کہا کہ پنجاب کا بجٹ ٹیکس فری بجٹ ہے،وزیراعلی پنجاب نے تمام ٹیکس تجاویز کو مسترد کر دیا ہے،صوبے کے عوام کو بجٹ میں زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی وزیر اعلی مریم نواز کا ویژن ہے ۔

عظمی بخاری نے کہا کہ موجودہ حکومت پی ٹی آئی کو فساد سے روکتی ہے احتجاج سے نہیں، اس بار بھی علی امین گنڈا پور کہہ رہے ہیں اسلحہ لے کر آئیں گے، یہ لوگ جب بھی آتے ہیں ان کے ہاتھ میں اسلحہ ہوتا ہے حالانکہ سیاسی کارکن ایسے احتجاج نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے رحم و کرم پر تو ملک کو نہیں چھوڑا جا سکتا،پی ٹی آئی ہمیشہ احتجاج نہیں فساد کرتی ہے،اسکی تشدد پسندانہ پالیسی سے پنجاب کے عوام کو تحفظ فراہم کرنا فرض ہے۔

عظمی بخاری نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا کام گلا پھاڑنا، مائیک توڑنا اور کتابیں پھاڑنا ہے،پی ٹی آئی کے دورحکومت میں کوئی بھلائی کا کام نہیں ہوا،اس نے انتشار اور افراتفری کی سیاست کو فروغ دیا۔صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے اپوزیشن کی جانب سے پبلک سیکٹر اشتہارات کے حوالے سے کی جانے والی تنقید کو حقائق کے منافی قرار د یتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے جو بھی بات کی وہ صرف فیک پوسٹس پر مبنی تھی،ہم فیک اطلاعات کی بنیاد پر پالیسی نہیں بنا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں بھی چاہوں تو خیبرپختونخوا میں دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کا ڈھونگ رچا سکتی ہوں لیکن ہم زمینی حقائق پر بات کرتے ہیں، فیک تصویروں پر نہیں۔انہوں نے کہا کہ بعض عناصر ہر حکومتی اشتہار کو سیاسی تشہیر سے جوڑ کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں حالانکہ سیاسی تشہیر اور سماجی تشہیر میں واضح فرق ہوتا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت اپنی عوامی فلاحی اسکیموں کی تشہیر کیلئے نہ تو ڈھولچی بھیج سکتی ہے اور نہ ہی کبوتر کے گلے میں رقعہ ڈال سکتی ہے۔

"یہ بل صرف اس مقصد کے تحت لایا جا رہا ہے کہ عوام تک حکومتی اقدامات کی معلومات موثر انداز میں پہنچ سکیں۔عظمی بخاری نے کہا کہ کچھ صحافی دوستوں کی طرف سے اس بل پر اعتراضات سامنے آئے ہیں جنہیں خوش آمدید کہتے ہیں مگر یاد رکھا جائے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے، میڈیا کا نہیں۔ہم آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر عوام کی بہتری کیلئے قانون سازی جاری رکھیں گے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات