Live Updates

ایران جوہری بم بنانے میں سرگرم تھا اور نہ فوری طور پر بم بنانے کے قابل تھا.امریکی انٹیلی جنس

تہران کو کم ازکم 3 سال تک ہتھیار تیار کر نے اور اسے کسی ہدف تک پہنچانے کے قابل نہیں تھا.امریکی ادارے کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 17 جون 2025 16:59

ایران جوہری بم بنانے میں سرگرم تھا اور نہ فوری طور پر بم بنانے کے قابل ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 جون ۔2025 )امریکی انٹیلی جنس نے اپنی تازہ ترین تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ ایران جوہری بم بنانے میں سرگرم تھا اور نہ فوری طور پر بم بنانے کے قابل تھا امریکی نشریاتی ادارے ”سی این این“ کے مطابق اگرچہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے سے صرف چند ماہ کی دوری پر تھا لیکن امریکی انٹیلیجنس اداروں کے تازہ ترین جائزے کے مطابق ایران نہ تو اس وقت جوہری بم بنانے کی سرگرم کوشش کر رہا تھا اور نہ ہی وہ اس قابل تھا کہ وہ فوری طور پر ایسا ہتھیار تیار کر سکے.

(جاری ہے)

رپورٹ میں 4 ایسے افراد کے حوالے سے بتایا گیا ہے جو امریکی خفیہ جائزوں سے واقف ہیں ان کا کہنا ہے کہ نہ صرف یہ کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی سرگرمیوں میں شامل نہیں تھا بلکہ وہ اس قابل ہونے سے 3 سال تک دور تھا کہ وہ ایسا ہتھیار تیار کر سکے اور اسے کسی ہدف تک پہنچا سکے تاہم امریکی سینٹرل کمانڈ، جو مشرق وسطیٰ میں امریکی عسکری سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے نے ایک نسبتاً زیادہ ہنگامی نوعیت کی تشخیص دی تھی.

رپورٹ کے مطابق سینٹرل کمانڈ کا خیال تھا کہ اگر ایران نے اچانک فیصلہ کیا تو وہ جلدی سے جوہری ہتھیار تیار کر سکتا ہے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے (آئی اے ای اے) کی رپورٹس کے مطابق ایران کے پاس جوہری ہتھیار کے لیے درکار افزودہ یورینیم کی مطلوبہ مقدار موجود ہے لیکن اس نے ابھی تک اس یورینیم کو ہتھیار کی شکل دینے کی سمت کوئی واضح قدم نہیں اٹھایا” فاکس نیوز“ کو دیے گئے انٹرویو میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے امریکی اور اسرائیلی انٹیلیجنس کے مختلف اندازوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں جو انٹیلیجنس ملی اور جو ہم نے امریکا کے ساتھ شیئر کی، وہ بالکل واضح تھی کہ ایران خفیہ طور پر یورینیم کو ہتھیار بنانے کے لیے تیار کر رہا تھا وہ بہت تیزی سے پیش قدمی کر رہے تھے.

ایک امریکی اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ اگرچہ اسرائیل نے ایران کے ایٹمی پروگرام پر کاری ضرب لگانے کی کوشش کی ہے لیکن اس کارروائی نے ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے ممکنہ ٹائم لائن کو شاید صرف چند ماہ پیچھے دھکیلا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے گہرائی میں واقع”فرود“جوہری مرکز پر فیصلہ کن حملہ کرنے کے لیے اسرائیل کو امریکی فوجی مدد درکار ہوگی کیونکہ اسرائیلی حملے اکیلے اس حد تک نقصان نہیں پہنچا سکتے جس سے ایران کا پروگرام طویل مدتی طور پر مفلوج ہو جائے. 
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات