انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی‘ واشنگٹن سرحدی سرگرمیوں کی ہمہ وقت نگرانی کرتا ہے. مارکو روبیو

ہم بہت خوش قسمت ہیں اور ہمیں ایک ایسے صدر کا شکرگذار ہونا چاہیے جس نے امن کی بحالی کو اپنی انتظامیہ کی ترجیح بنایا ہے. امریکی وزیرخارجہ کا انٹرویو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 اگست 2025 13:59

انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی‘ واشنگٹن سرحدی سرگرمیوں کی ہمہ ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اگست ۔2025 )امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے واشنگٹن سرحدی سرگرمیوں کی ہمہ وقت نگرانی کرتا ہے امریکی نشریاتی ادارے ”این بی سی نیوز“ کے پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا واحد طریقہ یہ ہے کہ تنازع میں شامل فریق فائرنگ بندی کرنے پر راضی ہو جائیں ‘ر روس نے ابھی تک اس پر اتفاق نہیں کیا .

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کی پیچیدگیوں میں سے ایک یہ ہے کہ اسے برقرار رکھنا پڑتا ہے جو ایک مشکل امر ہے میرا مطلب ہے کہ ہم ہر روز اس بات کی نگرانی کرتے ہیں کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کیا ہو رہا ہے؟ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان کیا ہو رہا ہے؟ امریکی وزیر خارجہ نے یوکرین اور روس کے حوالے سے کہا کہ جنگ بندی بہت تیزی سے ٹوٹ سکتی ہے، خاص طور پر یوکرین کی جنگ کے بعد جو ساڑھے تین سال سے جاری ہے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ کوئی اس بات سے اختلاف کرے گا کہ ہم مستقل جنگ بندی لانے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں ہمارا مقصد ایک امن معاہدے تک پہنچنا ہے، تاکہ ابھی کوئی جنگ نہ ہو اور مستقبل میں کوئی جنگ نہ ہو.

دریں اثنائ”فاکس نیوز“ سے انٹرویو میں مارکو روبیو نے ایک بار پھر انڈیا اور پاکستان کے درمیان حالیہ فوجی تنازعے کا ذکر کیا روبیو نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم بہت خوش قسمت ہیں اور ہمیں ایک ایسے صدر کا شکرگذار ہونا چاہیے جس نے امن کی بحالی کو اپنی انتظامیہ کی ترجیح بنایا ہے. انہوں نے کہاکہہم نے اسے کمبوڈیا اور تھائی لینڈ میں دیکھا ہے ہم نے اسے انڈیا اور پاکستان کے درمیان دیکھا ہے ہم نے اسے روانڈا اور ڈی آر سی (ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو) میں دیکھا ہے اور ہم دنیا میں امن کے ہر ممکن مواقع سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 مئی کو سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ انڈیا اور پاکستان نے واشنگٹن کی ثالثی میں ہونے والی طویل بات چیت کے بعد مکمل اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا اس کے بعد سے، ٹرمپ نے تقریباً 40 بار دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو ختم کروانے میں مدد کی ہے اور ان جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں سے کہا ہے کہ اگر وہ تنازع بند کر دیتے ہیں تو امریکہ ان کے ساتھ بہت زیادہ کاروبار کرے گا پاکستان امریکی صدر کی ثالثی کو کھلے عام تسلیم کرتا ہے تاہم دہلی اس سے انکاری ہے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ سمیت دیگر فورمزپر کہہ چکے ہیں کسی تیسرے ملک یا راہنما نے جنگ بندی میں کوئی کردار ادانہیں کیا اس کے علاوہ انڈین وزارت خارجہ بھی اس بارے میں بیانات جاری کرچکی ہے جس میں صدر ٹرمپ کی ثالثی سے انکار کیا گیا ہے.