Live Updates

مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ بینک آف آزاد جموں و کشمیر (BoAJK) کی شاندار کارکردگی کو بھی اجاگر کر رہا ہوں

بورڈ اور انتظامیہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے’’شیڈول بینک‘‘ کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی اپنائی ہے،وزیرخزانہ عبدالماجد خان

بدھ 18 جون 2025 16:54

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2025ء)وزیرخزانہ آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر عبدالماجد خان نے اپنی بجٹ تقریر میں کہاکہ یہ میرے لیے باعثِ اعزاز ہے کہ میں مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ بینک آف آزاد جموں و کشمیر (BoAJK) کی شاندار کارکردگی کو بھی اجاگر کر رہا ہوں۔ بینک نے اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی پیشہ ورانہ قیادت اور انتظامیہ کی انتھک محنت کے نتیجے میں قابلِ قدر ترقی حاصل کی ہے، اپنی مالی پوزیشن کو مستحکم کیا ہے اور ریاست بھر میں اپنی خدمات کو وسعت دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ٹیکنالو جی و معاشی ترقی میں کردار کو مزید مؤثر بنانے کے لیے، بورڈ اور انتظامیہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے’’شیڈول بینک‘‘ کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی اپنائی ہے۔

(جاری ہے)

یہ ایک اہم سنگِ میل ہے جو Financial Inclusionاور خدمات کی فراہمی کی صلاحیتوں کو بہتر بنائے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم بینک کی Governance، رسک مینجمنٹ اور آپریشنل کارکردگی کو مضبوط بنانے کے لیے جامع اصلاحات نافذ کر رہے ہیں، تاکہ یہ بینک آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی خوشحالی کا ایک مضبوط ستون بن سکے۔

یہ تمام اقدامات اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ ہم BAJK کو ایک فعال، پائیدار ترقی کو فروغ دینے والا اور شہریوں کو بااختیار بنانے والا مالیاتی ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔آزادجموں وکشمیر بینک کی سال 2024 کے دوران مالی کارکردگی کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سال 2024 کے دوران بینک نے اپنے تمام منافع کے اہداف عبور کرتے ہوئے 2.00ارب روپے کا آپریٹنگ منافع حاصل کیا۔

ڈپازٹس کا حصول بینکوں کا ایک بنیادی کام ہوتا ہے، مستحکم ڈپازٹس بینکوں کو لیکویڈیٹی برقرار رکھنے، رقم نکالنے کی ضروریات پوری کرنے اور مہنگے بیرونی قرضوں پر انحصار کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ سال کے اختتام پر بینک کے ڈپازٹس 40 ارب روپے سے تجاوز کر گئے، جو پچھلے سال 23 ارب روپے تھے۔بینک کے مجموعی اثاثے بھی بڑھ کر 53 ارب روپے ہو گئے، جو کہ گزشتہ سال 32 ارب روپے تھے۔

بینکوں کی آمدن کا بڑا ذریعہ قرضہ جات ہوتے ہیں، جو کاروباری ترقی، روزگار، صارفین کی خریداری اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے معاون ہوتے ہیں۔ سال 2024 میں بینک کے قرضہ جات بڑھ کر 5 ارب روپے ہو گئے۔بینک آف AJK نے ہوم ریمیٹنسز کی پروسیسنگ کے لیے مختلف ایکسچینج کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں، اور اس سال تقریباً 4 ارب روپے کی ریمیٹنسزادا کی گئی۔

غیر شیڈیولڈ بینک ہونے کے باوجود بینک نے ایک مکمل کمپلائنس سسٹم تیار کیا اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی تمام ہدایات و ضوابط کی رضاکارانہ پیروی کو یقینی بنایا۔پہلی بار، دو بیچز میں اعلیٰ تعلیم یافتہ افسران کو ایک سال کے لیے مقابلے کے امتحان کے ذریعے ’’پیڈ انٹرنی آفیسرز‘‘کے طور پر بھرتی کیا گیا۔آزاد جموں و کشمیر میں کل 33 کمرشل بینک کام کر رہے ہیں۔

ان میں سے بینک آف آزاد جموں و کشمیر نان شیڈول ہوتے ہو ئے بھی ریاست میںبینک آف AJK ڈپازٹس کے لحاظ سے پانچواں بڑا بینک ہے۔شاخوں کی تعداد کے لحاظ سے چوتھا بڑا بینک ہے۔قرضہ جات و ADR شرح کے لحاظ سے سب سے بڑا بینک ہے۔بینک کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے شیڈیولڈ بینک کا درجہ حاصل کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ :بورڈ آف ڈائریکٹرز نے شیڈیولڈ اسٹیٹس کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے بینک کی اندرونی کارکردگی کو بہتر کیا۔

بینک کی تمام پالیسیز اور پروسیجر مینولز کو SBP کی ہدایات کے مطابق ٹھیک کر لیا گیا ہے۔بینک اب SBP کی جانب سے جاری کردہ تمام Prudential Regulationsپر مکمل طور پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ore Banking System (CBS) کی تنصیب SBP کی ایک اہم شرط ہے۔ اس مقصد کے لیے بینک نے اس سال ملائشیا کی ایک مشہور IT کمپنی کے ساتھ MOU پر دستخط کیے، اور جون کے آ خر میں باقاعدہ معاہدے پر دستخط ہوں گے تاکہ CBS اور ڈیجیٹل چینلز جیسے ATM وغیرہ کی تنصیب کا آغاز ہو سکے۔

SBP کی شرط کے مطابق 10 ارب روپے کا ادا شدہ سرمایہ درکار ہے، جس میں سے 7.1 ارب روپے کی تکمیل ہو چکی ہے، اور باقی رقم حکومت فراہم کرے گی۔ ان سب اقدامات کے بعد اب ہم SBPمیں شیڈول بینک کے لیے درخواست جمع کروا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری تارکین وطن کی سہولت کے لیے بینک نے اپنی ذیلی 'BAJK’’ایکسچینج کمپنی‘‘ قائم کرنے کے لیے SBP میں درخواست جمع کرائی ہے، جس کی تمام Requirementsمکمل کی جا چکی ہیں۔

SBP سے جلد ہی لائسنس ملنے کی توقع ہے۔ پاکستان میں ایکسچینج کمپنی کے قیام کے بعد، بینک نے برطانیہ میں بھی ایکسچینج کمپنی کے قیام کے لیے اقدامات کیے جا ٰئیں گے جس کے بارے میں SBP کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔26ویں آئینی ترمیم کے مطابق، تمام بینکوں کو یکم جنوری 2028 سے اسلامی بینکاری میں تبدیل ہونا ہوگا۔ بینک نے اس ضرورت کو سمجھتے ہوئے پہلے ہی اسلامی بینکاری ڈویژن قائم کیا، شریعت کمپلائنٹ پالیسیز تیار کیں، شریعت بورڈ تشکیل دیا، اور نئے Core Banking System کے تحت جلد اسلامی بینکاری کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

SBP سے شیڈیولڈ بینک کا لائسنس حاصل کرنا ہماری ترجیح ہے ۔ Core Banking System کا مکمل نفاذ اور درج ذیل ڈیجیٹل سہولیات کا آغازکیا جائے گاجس میں انٹرنیٹ و موبائل بینکنگATM نیٹ ورک کی توسیع،دیہی علاقوں میں ای۔بینکنگ سروسز، مکمل اسلامی بینکاری مصنوعات کا اجراء، چھوٹے کاروبار، زراعت اور مائیکرو انٹرپرائزز کے لیے خصوصی فنانسنگ اسکیم شامل ہیں ۔

کشمیری تارکین وطن کے لیے خدمات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہماری ترجیحات میں پہلے پاکستان میں BAJK ایکسچینج کمپنی کا آغاز، پھر برطانیہ میں توسیع، نئی Branches کا قیام، خاص طور پر دور دراز علاقوں اورپاکستان کے بڑے شہروں میں، عملے کی جدید بینکاری، رسک مینجمنٹ، اور ڈیجیٹل آپریشنز پر تربیت، SBP کی Corporate Governance Regulatory Framework کے مطابق بہتر گورننس، کارکردگی پر مبنی کلچر، تمام سطحوں پر KPI نظام کا نفاذ،سماجی و معاشی ترقی کے منصوبے، جیسے رہائش، انفراسٹرکچر، متبادل توانائی، اور تعلیم کے لئے قرضوں کی اجرائیگی،Financial Inclusion،بینکاری سہولیات سے محروم طبقات تک رسائی، آمدن کے ذرائع میں تنوع: فیس پر مبنی سروسز، ڈیجیٹل کمیشن، اور زرمبادلہ، لاگت میں کمی: ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے آپریشنل اخراجات میں کمی،حکومت آزاد کشمیر کو ڈیویڈنڈ کی صورت میں سب سے زیادہ مالی حصہ دینے والا ادارہ بننے کی کوشش شامل ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بینک کے تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، خصوصاً جناب اسلام زیب کا، جنہوں نے اپنی انتھک محنت، ذاتی دلچسپی، اور فعال شرکت کے ذریعے ان سنگ میلوں کے حصول میں کلیدی کردار ادا کیا۔ میں بینک کی انتظامیہ کو بھی ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور انتھک کاوشوں پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات