اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کے اشتراک سے توانائی تحفظ پر اہم سیمینار اور تحقیقی کتاب کی رونمائی

جمعرات 19 جون 2025 01:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2025ء) اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آرآئی) اور پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان (آرآئی پی) کے اشتراک سے ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا عنوان انرجی سیکیورٹی اینڈ اسٹریٹجک اسٹوریج ایک مشترکہ تحقیقاتی مطالعہ تھا۔ اس تقریب کا مقصد پاکستان میں توانائی کے تحفظ، اسٹریٹجک ذخائر اور خطے میں بڑھتی ہوئی جیوپولیٹیکل کشیدگی کے تناظر میں توانائی کی خود کفالت پر غور و خوض کرنا تھا۔

تقریب کا آغاز صدر آئی پی آر آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ماجد احسان کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔ انہوں نے خطے میں توانائی کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور اس کی قومی سلامتی سے وابستگی پر روشنی ڈالی۔پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شہریار عمر نے خطاب کرتے ہوئے اس تحقیقی مطالعہ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہ مطالعہ صرف ڈیٹا یا اعداد و شمار پر مبنی نہیں بلکہ یہ پاکستان کے توانائی تحفظ کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی فراہم کرتا ہے۔

اس موقع پر اوجی ڈی سی ایل کے اہم رکن احمد سلیم نے پاکستان میں اسٹریٹجک پیٹرولیم ذخائر کی کمی کی نشاندہی کی۔ بریگیڈیئر (ر) ڈاکٹر رشید ولی جنجوعہ نے پالیسی کی سطح پر موجود چیلنجز کی نشان دہی کی۔ سیمینار کا اختتامی خطاب سابق وزیر خارجہ اور موجودہ چیئرمین بورڈ آف گورنرز آئی پی آرآئی سفیر انعام الحق نے کیا۔ انہوں نے بڑی سادگی اور گہرائی سے چند بنیادی اور اہم نکات کی طرف توجہ دلائی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زیر زمین قدرتی ذخائر میں تیل کو محفوظ کرنے کے بین الاقوامی ماڈلز جیسے کہ امریکہ کی مثال کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کو فوری طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے یہ تجویز بھی دی کہ اس مطالعے کی سفارشات کو براہ راست سول اور عسکری قیادت تک پہنچایا جانا چاہیے تاکہ فوری اقدامات کیے جا سکیں۔تقریب کے اختتام پر باقاعدہ کتاب کی رونمائی ہوئی جس میں سفیر انعام الحق، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ماجد احسان، شہریار عمر، بریگیڈیئر (ر) ڈاکٹر رشید ولی جنجوعہ اور احمد سلیم نے مشترکہ طور حصہ لیا اورکتاب کو ملک کے توانائی تحفظ کیلئے ایک اہم سنگ میل قرار دیا گیا