Live Updates

ضم شدہ اضلاع میں سنیما گھروں کے لیے ٹیکس چھوٹ کی مدت 2030ء تک اورکاروباری اداروں کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ کی مدت 2026ء تک کردی گئی ، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کوبریفنگ

جمعرات 19 جون 2025 18:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ومحصولات کوبتایاگیاہے کہ ضم شدہ اضلاع میں سنیما گھروں کے لیے ٹیکس چھوٹ کی مدت 2030ء تک محدود کر دی گئی ہے،سابق فاٹا اورپاٹا میں موجود کاروباری اداروں کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ کی مدت 2026ء تک بڑھا دی گئی ہے، کمیٹی نے فنانس بل کے تحت تجویز کردہ 2.5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی کو مسترد کر دیا۔

سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کا اجلاس جمعرات کو کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا،اجلاس میں پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ کی ان شقوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جن کے تحت خودمختار اداروں کو رقم اپنے پاس رکھنے اور منافع کا اضافی حصہ پبلک اکائونٹ میں جمع کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے ان شقوں کو غیر معقول قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اس سے مالی بے ضابطگیوں کو فروغ ملے گا۔اجلاس میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں فنانس بل کے تحت تجویز کردہ 2.5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی کو مسترد کر دیاگیا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پٹرولیم ڈویژن نے ماحولیاتی بہتری کے لیے کسی پائیدار اخراج کم کرنے کے منصوبے کے بغیر یہ لیوی تجویز کی ہے جو ناقابل قبول ہے۔

کمیٹی کو خیبر پختونخوا اور نو ضم شدہ اضلاع میں قائم کاروباری اداروں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ پر بھی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ سنیما گھروں کے لیے ٹیکس چھوٹ کی مدت 2030ء تک محدود کر دی گئی ہے۔کمیٹی کوبتایاگیاکہ سابق فاٹا اورپاٹا میں موجود کاروباری اداروں کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ کی مدت 2026 تک بڑھا دی گئی ہے۔ چیئرمین ایف بی آر راشدمحمودلنگڑیال نے نئے متعارف کردہ“ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈز ایکٹ”کی اہمیت پربریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس ایکٹ کے تحت اُن ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے جو پاکستان میں موجود نہ ہونے کے باوجود یہاں خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

اجلاس میں بجلی شعبہ کی گردشی قرضوں کی ادائیگی کے لیے ری فنانسنگ اقدام پر گفتگو کرتے ہوئے نیپرا کے حکام نے بتایا کہ فی الوقت صارفین سے 3.23 روپے فی یونٹ چارج کیا جا رہا ہے۔ نیپرا نے پاور سیکٹر کے گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے درکار ری فنانسنگ حاصل کرنے کیلئے موجودہ 10 فیصد کی حد ختم کرنے کی تجویز دی ۔ اجلاس میں سینیٹرز سید شبلی فراز، محسن عزیز، فیصل واوڈا، انوشہ رحمان احمد خان، محمد عبدالقادر، احمد خان، شاہزیب درانی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات