کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں پنجاب یونیورسٹی نے نمایاں کامیابی حاصل کرلی

جمعرات 19 جون 2025 22:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء)کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں پنجاب یونیورسٹی نے نمایاں کامیابی حاصل کرلی۔ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ نے دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کی اپنی نئی درجہ بندی جاری کر دی ہے جس کے مطابق پنجاب یونیورسٹی اب 542ویں نمبر پر ہے جو گزشتہ برس 570ویں نمبر پر تھی۔کیو ایس درجہ بندی کو دنیا بھر کے تعلیمی حلقوں میں سب سے زیادہ قابل اعتماد درجہ بندی سمجھا جاتا ہے۔

وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے یونیورسٹی رینکنگ کمیٹی، فیکلٹی ممبران،ملازمین اور طلباؤطالبات کو مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کی بین الاقوامی رینکنگ میں مسلسل بہتر ی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے درجہ بندی ایک اہم پیرامیٹر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ درجہ بندی بہترین طلباء کو صف اول کی یونیورسٹیوں کی طرف راغب کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی روزگار کے حصول میں پاکستان میں پہلے نمبر پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ برسوں میں بین الاقوامی رینکنگ کو مزید بہتر بنانے کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر سے بہترین ٹیلنٹ کو پنجاب یونیورسٹی میں شامل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بہترین تعلیمی ماحول کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ہاسٹل ایریا میں حالیہ آپریشن کا مقصد طلباء کو بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام کو یقینی بنانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب نیورسٹی کمیونٹی کی شمولیت ،ماحولیاتی آگاہی، قابل تجدید توانائی کے موثر استعمال، پانی اور فضلہ کے موثر انتظام، کاربن کے اخراج اور تنوع میں شامل ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہر فیکلٹی ممبر اعلیٰ درجے کے جرائد میں تحقیقی مقالے لکھنے میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سر فہرست مصنفین کو انعام دینے کے لیے میکانزم بھی تیار کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ کاروباری بنیں تاکہ یونیورسٹی ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکے۔ وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی رینکنگ کو بہتر بنانے کے لیے کی گئی کاوشوں پر رینکنگ کمیٹی کے چیئرمین، سیکرٹری اور ممبران کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے حالیہ برسوں میں درجہ بندی کے عمل کو سمجھ کر اور یونیورسٹی انتظامیہ کو مختلف احتیاطی اور اصلاحی اقدامات تجویز کر کے غیر معمولی کام کیا ہے۔