سرینگر، بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فوجی طاقت کے بل پر دبانے میں ناکام ہو چکا ہے، گلزار

جمعرات 19 جون 2025 20:00

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء)کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فوجی طاقت کے بل پر دبانے میں ناکام ہو چکا ہے لہذا اسے اپنی ہٹ دھرمی ترک کر کے تنازعہ کشمیر کو ایک بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کیلئے ماحول کے سازگار بنانا چاہیے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے اپنے جابرانہ ہتھکنڈوں اور سازشوں کی انتہا کر دی ہے لیکن وہ بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کا جذبہ آزادی ناقابل تسخیر ہے اور وہ ظلم کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے اور نہ ہی کبھی بھارتی تسلط کو قبول کریں گے۔

(جاری ہے)

غلام احمد گلزار نے امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کی آڑ میں علاقے میں مزید بھارتی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پہلے ہی کشمیر کو دنیا کے سب سے بڑے فوجی تعیناتی والے خطے میں تبدیل کر چکا ہے اور اضافی فوجیوں کی تعیناتی اس کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کشمیریوں کی گرفتاری کی تازہ لہر کی بھی مذمت کی اور کہا کہ بھارتی فورسز نے پہلگام واقعہ کے بعد سے تقریباً 3 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ حریت رہنمائوں ، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، عام نوجوانوں اور خواتین سمیت پانچ ہزار کے قریب کشمیری جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں بند ہیں جنہیں تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوںنے نظر بندوں کو جرائت و بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحریک آزادی کے ہیرو ہیں اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔

غلام احمد گلزار نے کہا کہ کہ این آئی اے، ایس آئی اے اور ای ڈی جیسی بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسیوں نے کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے مقبوضہ علاقے سے فوجی انخلاکرنا چاہیے، تنازعہ کشمیر کے حل میں مزید تاخیر جنوبی ایشیا کے امن پر انتہائی تباہ کن اثرات مرتب کرے گی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نے ایران اور فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے دنیا کی امن پسند اقوام پر زور دیا کہ وہ اس ناانصافی کے خلاف متحد ہو کر مسلمانوں کی نسل کشی کو روکیں۔