Live Updates

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی انسانی بحران میں اضافے کا سبب بن رہی ہے، اقوام متحدہ کا انتباہ

جمعہ 20 جون 2025 02:10

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2025ء) اقوام متحدہ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی سے عام شہریوں پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور خطے میں عدم استحکام کا انتباہ جاری کیا ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق، فولکر تُرک نے جمعرات کو "زیادہ سے زیادہ تحمل" کی اپیل کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ اسرائیل اور ایران دونوں پر بین الاقوامی انسانی قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ تنازعہ کا آغاز اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے بڑے اور بلا اشتعال حملوں سے ہوا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران بھر میں جاری وسیع حملے اور اس کے جواب میں ایران کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملے شہریوں پر سنگین انسانی حقوق اور انسانی اثرات ڈال رہے ہیں اور پورے خطے کو آگ میں جھونکنے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بے ہودہ چکر سے نکلنے کا واحد راستہ مکمل تحمل، بین الاقوامی قانون کا احترام اور خلوص نیت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر واپسی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ شہریوں کو ان دشمنیوں میں صرف ‘نقصانِ ضمنی’ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے اشتعال انگیز بیانات شہریوں کو نقصان پہنچانے کے ارادے کی عکاسی کرتے ہیں، جو تشویشناک ہے۔

13 جون سے جاری اسرائیلی اور ایرانی فضائی حملے میزائل اور ڈرون حملے نہ صرف سیکڑوں جانیں لے چکے ہیں بلکہ شہری انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا چکے ہیں۔ایرانی حکام کے مطابق اب تک کم از کم 224 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ انسانی حقوق کے گروہوں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ اسرائیل میں حکام کے مطابق 24 افراد ہلاک اور 840 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

منگل کے روز اسرائیل کی جانب سے شہریوں کو انخلا کی ہدایت کے بعد تہران میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، جس کے نتیجے میں ہائی ویز پر شدید ٹریفک جام ہو گیا۔ ایندھن کی قلت کے باعث ملک بھر میں نقل و حرکت شدید متاثر ہوئی، اور پٹرول پمپس پر کئی گھنٹوں کی قطاریں دیکھی گئیں۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ایران کے اندر نقل مکانی اور بعض افراد کے ہمسایہ ممالک کی طرف جانے کی اطلاعات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

یو این ایچ سی آر کے ترجمان بابر بلوچ نے کہا کہ صورتحال مسلسل بدل رہی ہے اور اس کی تصدیق کرنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران طویل عرصے سے دنیا میں سب سے بڑی افغان پناہ گزین آبادی کی میزبانی کر رہا ہے اور اب خود ایرانی عوام تباہی اور خوف کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے غیر واپس بھیجنے (non-refoulement) کے اصول پر زور دیتے ہوئے ہمسایہ ممالک سے اپیل کی کہ وہ تشدد سے بھاگنے والے افراد کو تحفظ دیں اور انہیں زبردستی واپس نہ بھیجیں۔

ایران میں اندازاً 35 لاکھ پناہ گزین اور پناہ گزین جیسے حالات میں مقیم افراد موجود ہیں، جن میں تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار رجسٹرڈ افغان اور 26 لاکھ سے زائد غیر دستاویزی افراد شامل ہیں۔اس تنازعے کے اثرات خطے میں پہلے ہی محسوس کیے جا رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر ( اوا سی ایچ اے) کے مطابق یمن سے اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی جانب میزائل داغے جا رہے ہیں، جبکہ عراق میں مسلح گروہوں کی سرگرمیوں میں اضافے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں ۔

او سی ایچ اے نے بدھ کے روز جاری کردہ فلیش اپڈیٹ میں کہا کہ یہ کشیدگی ایسے وقت پر بڑھ رہی ہے جب خطہ پہلے ہی انسانی ضروریات، مالی امداد میں شدید کمی، اور انسانی امدادی کاموں میں رکاوٹوں کا شکار ہے۔ ادارے نے زور دیا کہ کشیدگی میں کمی ہی واحد راستہ ہے تاکہ شہریوں کو مزید تکلیف اور نقل مکانی سے بچایا جا سکے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات