آزادکشمیر میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے تمام تر وسائل اور توانائیاں بروئے کار لائی جائیں گی، بیرسٹر سلطان محمود

جمعہ 20 جون 2025 17:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2025ء) صدر آزادجموں و کشمیر و چانسلر آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹیز بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی زیر صدارت یونیورسٹی آف کوٹلی کا23واں سینیٹ اجلاس ایوان صدر کشمیر ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔یہاں جاری بیان کے مطابق اس موقع پر سینیٹ اجلاس میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر،سیکرٹری صدارتی امور ڈاکٹر محمد ادریس عباسی، سابق جج سپریم کورٹ جسٹس یونس طاہر، سابق وائس چانسلر فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی پروفیسر ڈاکٹر صائمہ حمید، سابق سیکرٹری منظورحسین چوہدری، چوہدری محمد محبوب ایڈووکیٹ، محمد حنیف ایڈووکیٹ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن چوہدری محمد طیب، نمائندہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان طارق اقبال اور دیگر سینیٹ ممبران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر نے صدر آزادجموں وکشمیر و چانسلر آزاد جموں وکشمیریونیورسٹیز بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سینیٹ ممبران کو جامعہ کوٹلی میں تعلیمی سرگرمیوں اور جاری پروجیکٹس پر تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے تمام تر وسائل اور توانائیاں بروئے کار لائی جائیں گی ، اس سلسلے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں رکھاجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کوٹلی کو آکسفورڈ،ہاوورڈ یونیورسٹی اور دنیا کی دوسری بہترین یونیورسٹیز کی فہرست میں دیکھنا چاہتا ہوں۔ صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے وائس چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر کو ہدایت کی کہ جامعہ کوٹلی کے معاملات کو یکسو کیا جائے تاکہ وہاں پر تدریسی سرگرمیاں بتدریج پروان چڑھ سکیں اور اس میں بہتری آ سکے، یونیورسٹی میں معیار تعلیم کی بہتری کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں اور یونیورسٹی کے جاری ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے۔

اس موقع پر وائس چانسلر کوٹلی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر نے یقین دلایا کہ وہ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے وژن کے مطابق جامعہ کوٹلی کو دنیا کی بہترین یونیورسٹیز کی فہرست میں لانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔