مظفرگڑھ، پولیس اہلکار کی تھانے میں خاتون سے مبینہ زیادتی، ملزم کوحراست میں لے لیا گیا

روزنامچہ لکھنے والے ملازم نے اے ایس آئی کے کمرے میں زیادتی کی،خاتون کا موقف، ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آئیں گے، پولیس

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 21 جون 2025 12:35

مظفرگڑھ، پولیس اہلکار کی تھانے میں خاتون سے مبینہ زیادتی، ملزم کوحراست ..
مظفرگڑھ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جون 2025)مظفرگڑھ میں پولیس اہلکار نے تھانے میں خاتون سے مبینہ زیادتی کر ڈالی، پولیس کے مطابق خاتون کو اپنے اغوا کے مقدمے میں میڈیکل کرانے کیلئے تھانے بلایا گیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے الزام لگایا کہ روزنامچہ لکھنے والے ملازم نے اے ایس آئی کے کمرے میں زیادتی کی، پولیس کے مطابق ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آئیں گے، دوسری جانب صوبائی دارالحکومت لاہور میں گھریلو جھگڑے کے نتیجے میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو چاقو سے قتل کرنے کی کوشش کی تاہم نشتر کالونی پولیس کی بروقت کارروائی سے خاتون کی جان بچ گئی اور ملزم گرفتار کر لیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ واقعہ نشتر کالونی کے حیدر چوک میں پیش آیا جہاں خاتون خدیجہ اپنی بہن کے گھر آئی ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

خدیجہ اور شوہر اسلم کے درمیان گھریلو ناچاقی پر جھگڑا ہوا۔ملزم نے غصے میں آ کر چاقو سے وار کرنے کی کوشش کی اور موقع سے فرار ہو گیا۔15 پر اطلاع ملنے پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہیومن انٹیلی جنس کی مدد سے ملزم کو گھر کے قریب سے گرفتار کر لیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی تھانہ کنگن پور کے علاقہ لوحے جٹاں میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں 3 ملزمان نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ پولیس کے مطابق شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والی متاثرہ لڑکی ندا کوثر کو ملزم لیاقت علی نے نوکری کا جھانسہ دے کر کاہنہ بلوایا تھا۔ لیاقت علی متاثرہ لڑکی کو کاہنہ سے الہٰ آباد لے گیا جہاں سے وہ ایک گاڑی (جیپ) میں اسے کنگن پور کے علاقے میں واقع ایک حویلی لے آیاتھا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے مبینہ طور پر ندا کوثر کے ساتھ باری باری زیادتی کی اور بعد ازاں اسے وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں تمام تفصیلات بیان کیں تھیں جس کے بعد تھانہ کنگن پور پولیس نے مقدمہ درج کر لیاگیا تھا۔ پولیس نے دو نامزد ملزمان لیاقت علی، جاوید اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا تاہم تاحال کسی بھی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی تھی۔